گزشتہ روز بھارتی ملٹری کے ہیلی کاپٹر حادثے میں جاں بحق ہونے والے بھارت کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت کی اہلیہ کے بھائی نے اُن کے اُس وعدے کے بارے میں بتادیا جو پورا نہ ہوسکا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی جنرل بپن راوت کی اہلیہ کے بھائی نے بتایا کہ ’جنرل نے جنوری 2022 میں مدھیہ پردیش میں شاہڈول جانے کا وعدہ کیا تھا اور ضلع میں ایک ’سینک اسکول‘ قائم کرنے کے لیے اقدامات کرنے کا بھی یقین دلایا تھا۔‘
بھارتی جنرل بپن راوت کی اہلیہ کے بھائی نے کہا کہ ’مجھے فون پر ہیلی کاپٹر کے حادثے کی اطلاع ملی، میں بھوپال میں ہوں اور افسوسناک خبر کی تصدیق کے بعد میں دہلی جا رہا ہوں کیونکہ فوج نے خصوصی پرواز کا انتظام کیا ہے۔‘
اُنہوں نے کہا کہ ’میری والدہ، جو کافی بوڑھی ہیں اور شاہڈول میں ہیں، وہ بھی جبل پور سے فوجی اہلکاروں کے ساتھ رات گئے دہلی کے لیے روانہ ہوں گی۔‘
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’ابھی تک انہیں اس افسوسناک واقعے کے بارے میں علم نہیں ہے، ایک قریبی رشتہ دار جلد ہی ہمارے آبائی گھر پہنچ کر ماں کو حادثے کے بارے میں بتائیں گے۔‘
بھارتی جنرل کی اہلیہ کے بھائی نے مزید کہا کہ ’بپن راوت نے آخری بار سال 2012 میں شاہڈول کا دورہ کیا تھا۔‘
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی ریاست تامل ناڈو میں بھارتی فضائیہ کا ہیلی کاپٹر گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں سوار بھارتی فوج کے پہلے چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن راوت ہلاک ہوگئے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ہیلی کاپٹر میں چیف آف ڈیفنس اسٹاف بپن راوت، ان کی اہلیہ، ڈیفنس اسسٹنٹ، سیکیورٹی کمانڈوز، فضائیہ کے پائلٹس سمیت مجموعی طور پر 14 افراد سوار تھے۔
بھارتی فضائیہ کا کہنا ہے کہ ایم آئی 17وی 5 ہیلی کاپٹر تامل ناڈو میں گرا۔
Comments are closed.