بھارتی ریاست تامل ناڈو میں فوجی ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 وی 5 گرنے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق تامل ناڈو میں حادثے کا شکار ہونے والے فوجی ہیلی کاپٹر کا فلائٹ ڈیٹا ریکارڈر اور کاک پٹ وائس ریکارڈر برآمد کر لیا گیا ہے۔
بھارتی ملٹری ہیلی کاپٹر ایم آئی 17 وی 5 ریاست تامل ناڈو کے ہل اسٹیشن کونور کے جنگل میں گزشتہ روز گر گیا تھا جس میں سوار بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) جنرل بپن لکشمن سنگھ راوت سمیت 13 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
حادثے کے شکار بد قسمت ہیلی کاپٹر میں جنرل بپن راوت کے علاوہ ان کی اہلیہ، ڈیفنس اسسٹنٹ، سیکیورٹی کمانڈوز اور فضائیہ کے پائلٹس سمیت 14 افراد سوار تھے، جن میں عملے کے 5 اور 9 مسافر شامل تھے۔
حادثے میں واحد زندہ بچنے والے گروپ کیپٹن ورون سنگھ ہیں، جو اسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔
حادثے کے ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ میں نے ہیلی کاپٹر کو درختوں سے ٹکرا کر شعلوں میں پھٹتے دیکھا، میں نے سب سے پہلے ایک زوردار شور سنا، جب میں یہ دیکھنے باہر آیا کہ کیا ہوا ہے تو میں نے ہیلی کاپٹر کو ایک درخت سے ٹکراتے دیکھا۔
عینی شاہد نے یہ بھی کہا کہ وہاں ایک بہت بڑا آگ کا گولہ تھا اور پھر وہ دوسرے درخت سے ٹکرا گیا، میں نے دو، تین افراد کو ہیلی کاپٹر سے باہر آتے دیکھا، وہ مکمل طور پر جل چکے تھے اور گرنے لگے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنرل بپن راوت کے ہیلی کاپٹر کو حادثہ تامل ناڈو میں سولور اور کوئمبٹور کے درمیان پیش آیا اور وہ ایک پہاڑی علاقے میں گرا۔
جنرل بپن راوت ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج جا رہے تھے، جہاں اُنہیں اسٹاف کورس کے طلبہ، افسران اور اساتذہ سے خطاب کرنا تھا۔
بپن راوت نے 4 دہائیوں تک فوج میں ذمے داریاں نبھائیں، وہ 2017ء سے 2019ء تک فوجی سربراہ رہے، جس کے بعد انہیں ملک کا پہلا چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) بنایا گیا تھا۔
Comments are closed.