کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلے کے زخمی لڑکے یاسر نے پولیس کو اپنا بیان قلمبند کروادیا ہے۔
پولیس کو دیے گئے بیان میں یاسر نے بتایا کہ موٹر سائیکل سوار 2 افراد نے ہمیں رکنے کا اشارہ کیا تھا۔
زخمی لڑکے نے مزید کہا کہ ہم سمجھے مسلح افراد موٹر سائیکل چھیننے آئے ہیں، اسی لیے ہم نے موٹر سائیکل بھگادی۔
ڈی آئی جی ویسٹ ناصر آفتاب نے زخمی لڑکے کا بیان سامنے آنے پر کہا کہ پولیس اہلکار توحید کے ساتھ ایک اور شخص عمیر تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اورنگی تھانے کے قریب انہوں نے بچوں کو رکنے کا اشارہ کیا، بچے نہیں رکے تو دونوں نے پیچھا کیا اور توحید نے ان پر فائرنگ کردی۔
ڈی آئی جی ویسٹ نے یہ بھی کہا کہ ایک گولی ارسلان محسود کی کمر میں لگی، جو موت کی وجہ بنی جبکہ زخمی بچے یاسر کو پیر میں ایک گولی لگی اور وہ اب ٹھیک ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار توحید نے جو اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا اُس پر نمبر مٹے ہوئے تھے۔
Comments are closed.