وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ سیالکوٹ بزنس کمیونٹی نے آنجہانی سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے اہلِ خانہ کے لیے ایک لاکھ ڈالر کی امداد جمع کی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس میں آنجہانی سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کی یاد میں تعزیتی ریفرنس کی تقریب سے خطاب کیا۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے بتایا کہ سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے آنجہانی سری لنکن شہری پریانتھا کمارا کے اہلِ خانہ کے لیے ایک لاکھ ڈالر کی امداد جمع کی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سیالکوٹ کی بزنس کمیونٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ پریانتھا کی تنخواہ اہلِ خانہ کو ہر ماہ دی جائے گی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پریانھتا کمارا کو بچانے کی کوشش کرنے والے ملک عدنان کی بہادری اور جرأت پر ہمیں فخر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اخلاقی قوت جسمانی قوت سے زیادہ ہوتی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جس نے بھی اب دین کو استعمال کیا، رحمت اللعالمین ﷺ کے نام پر ظلم کیا انھیں نہیں چھوڑنا۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے نوجوان ملک عدنان کو دیکھیں گے تو یاد کریں گے ایک انسان حیوانوں کے سامنے کھڑا ہوا۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ یہ کون سا انصاف ہے کہ آپ نے الزام لگایا اور خود ہی جج بن گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے پر سارے پاکستان نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب آگے ایسا نہیں ہونے دینا۔
انہوں نے کہا کہ خود کو عاشق رسول ﷺ ثابت کرنے کے لیے ان کی سیرت طیبہ پر چلنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ رحمت اللعالمینﷺ اتھارٹی اسی لیے بنائی کہ اسکالرز کو اکٹھا کریں، بچوں کو بتایا جائے کہ رحمت اللعالمین ﷺ کون تھے، ان کی زندگی کیا تھی۔
اپنے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے ملک عدنان کو پورے ملک کی طرف سے خراجِ تحسین پیش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک عدنان کو 23 مارچ کی تقریب میں تمغہ شجاعت دیا جائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب تک میں زندہ ہوں آئندہ ایسا نہیں ہونے دیں گے۔
Comments are closed.