سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا شمیم کے بیٹے احمد حسن رانا نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار سے متعلق میرے والد اپنے بیان پر قائم ہیں۔
لندن سے جیونیوز سے گفتگو میں احمد حسن رانا نے کہا کہ میرے والد رانا شمیم کے بیان حلفی سے مُکر جانے کی خبر میں کوئی صداقت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے میڈیا کے ایک حصے نے اس جھوٹی خبر کو پھیلایا، 73 سال کے والد کو سماعت کے مسائل ہیں۔
احمد حسن رانا نے مزید کہا کہ والد رانا شمیم نے کبھی اپنے حلف نامے سے انکار نہیں کیا، کنفیوژن اور غلط رپورٹنگ کمرہ عدالت سے ہوئی۔
اُن کا کہنا تھا کہ کمرہ عدالت میں والد نے کہا تھا کہ انہوں نے اخبار کی خبر نہیں پڑھی، والد نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے افشا دستاویز کا مشاہدہ نہیں کیا۔
سابق چیف جج گلگت بلتستان کے صاحبزادے نے یہ بھی کہا کہ اخبار نے درست دستاویز شائع کی، میں والد کے دستخط کی تصدیق کرسکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ بیان حلفی کے معاملے میں والد سے کہا کہ انھیں پہلے مجھے بتادینا چاہیے تھا، اوتھ کمشنر سے اتفاق ہے کہ میرے والد نے ہوش و حواس میں بیان حلفی پر دستخط کئے۔
رانا شمیم کے صاحبزادے نے کہا کہ بیان حلفی پر دستخط کرنے کے نتائج و خطرات سے والد بخوبی آگاہ تھے، والد کو علم ہے کہ اگر وہ اپنی بات ثابت نہ کرسکے تو وہ جیل بھی جاسکتے ہیں۔
Comments are closed.