حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ سیالکوٹ میں سری لنکن شہری کو قتل کرنے والے تمام مجرموں کو سخت سزائیں دی جائیں گی، اجلاس میں سری لنکن شہری کے اہل خانہ سے بھی تعزیت کا اظہار کیا گیا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر جائزہ اجلاس ہوا، جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیر داخلہ شیخ رشید، مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف بھی شریک ہوئے، جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور اعلیٰ عسکری و سول افسران نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں سری لنکن شہری کے قتل کے ظالمانہ فعل پر تشویش ظاہر کی گئی اور قصور واروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق شرکاء نے موقف اپنایا کہ افراد اور ہجوم کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، ایسے واقعات کو برداشت نہیں کیا جاسکتا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے ایک جامع حکمت عملی پر عمل درآمد کیا جائے گا، تمام مجرموں کو سخت سزائیں دی جائیں گی۔
اجلاس میں ملک عدنان کی بہادری اور جرات کی بھی تعریف کی گئی، ملک عدنان نے سری لنکن شہری کو بچانے کے لیے اپنی جان خطرے میں ڈالی۔
واضح رہے کہ پریانتھا کمارا سیالکوٹ کی ایک فیکٹری میں بطور منیجر کام کرتے تھے جہاں 3 روز قبل سیکڑوں افراد نے انہیں توہینِ مذہب کے الزام میں تشدد کر کے قتل کرکے لاش جلا دی تھی۔
مشتعل ہجوم کے تشدد کے دوران ایک پاکستانی شہری ملک عدنان ان کو بچانے کی کوشش بھی کرتے رہے۔
گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے ملک عدنان کو تمغہ شجاعت دینے کا اعلان کیا، جب کہ پنجاب حکومت نے بھی انہیں انسانی حقوق کا ایوارڈ دینے کا اعلان کیا۔
دوسری طرف ملک عدنان کی بہن نے کہا کہ اپنے بھائی ملک عدنان پر فخر ہے۔
بہن شمع سکندر نے کہا کہ بھائی کی کاوشوں کو سراہنے پر وزیراعظم عمران خان کے شُکرگزار ہیں۔
Comments are closed.