what is the best gay hookup app denver hookup airbnb edelman hookup casual encounter hookups

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

این اے 133 لاہور کا ضمنی انتخاب مسلم لیگ (ن) کی شائستہ پرویز نے جیت لیا

لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 133 کے ضمنی انتخاب کا معرکہ مسلم لیگ (ن) کی شائستہ پرویز ملک نے جیت لیا۔ 

این اے 133 لاہور کے  تمام پولنگ اسٹیشنز کا غیر حتمی و غیر سرکاری نتیجہ سامنے آگیا۔ 

ریٹرننگ افسر کا کہنا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق کوئی ویڈیو موصول نہیں ہوئی ۔

ضمنی انتخاب میں مسلم لیگ (ن) کی شائستہ پرویز ملک نے 46811 ووٹ لیے جبکہ پیپلز پارٹی کے اسلم گل 32313 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 133 میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے سلسلے میں الیکشن کمشنر پنجاب غلام اسرار خان نے مختلف پولنگ اسٹیشنز کا دورہ کیا۔

این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں ووٹنگ کی شرح کم رہنے کے باعث نتائج کا اعلان جلد متوقع ہے، بیشتر علاقوں میں ووٹرز کا جوش و خروش دکھائی نہ دیا، ووٹرز کی تعداد نہایت کم رہی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے ووٹوں کی تعداد کم ہو گئی اور پیپلز پارٹی کے ووٹ بہت زیادہ بڑھ گئے، پچھلے الیکشن میں ن لیگ نے ساڑھے نواسی ہزار ، تحریک انصاف نے ستتر ہزار اور پیپلز پارٹی نے ساڑھے پانچ ہزار ووٹ حاصل کیے تھے۔

این اے 133 میں کیا پیپلز پارٹی کو ووٹ تحریک انصاف کے کچھ حامیوں نے بھی ڈالے ہیں،  یا پھر پنجاب میں پیپلز پارٹی کا روٹھا ہوا ووٹر  واپس آنے لگا ہے؟ تجزیہ کاروں کی قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں۔

نواحی علاقوں میں صورت حال نسبتاً بہتر رہی، مریم کالونی میں ن لیگ اور پی پی کے کارکنوں کا آمنا سامنا ہوا، دونوں پارٹیوں کے کارکنان کے درمیان  دھکم پیل اور تلخ کلامی بھی ہوئی۔

 قومی اسمبلی کے حلقے این اے 133 میں ضمنی الیکشن میں 254 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے، کئی پولنگ اسٹیشنز پر مرد، خواتین، بوڑھے اور جوان ووٹرز کا رش نظر آیا۔

ان 254 پولنگ اسٹیشنز میں اے کیٹیگری کے 22، بی کیٹیگری کے 198 اور سی کیٹیگری کے 34 پولنگ اسٹیشنز شامل ہیں۔

پولنگ اسٹیشن گورنمنٹ گریجویٹ کالج فار ویمن ٹاؤن شپ میں مقررہ وقت سے ڈیڑھ گھنٹے بعد پہلا ووٹ کاسٹ ہوا۔

مسلم لیگ نون کے رہنما عطاﷲ تارڑ نے کہا ہے کہ این اے 133 میں کوئی دوسری جماعت نظر نہیں آرہی، حلقے میں شیر دھاڑے گا

ٹاؤن شپ کے اس پولنگ اسٹیشن میں مرد اور خواتین ووٹرز کی تعداد 1550 ہے۔

این اے 133 لاہور کی نشست مسلم لیگ نون کے ایم این اے محمد پرویز ملک کے انتقال کے باعث خالی ہوئی تھی۔

مسلم لیگ (ن) کی شائستہ پرویز ملک اور پیپلز پارٹی کے چوہدری اسلم گِل سمیت 11 امیدوار اس حلقے میں میدان میں ہیں۔

ضمنی انتخاب میں سیکیورٹی کے لیے اس حلقے میں 2 ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے  جبکہ رینجرز اہلکاروں کا  پورے دن حلقے میں گشت بھی جاری رہا۔

این اے 133  میں ضمنی الیکشن میں 2 ووٹرز دولہا بن کر ووٹ ڈالنے پہنچے تھے۔

لاہور کے ضمنی انتخاب میں روایتی رنگ نظر نہ آئے تو 2 ووٹرز رنگ لگانے کے لیے دولہے بن کر ووٹ کاسٹ کرنے پہنچ گئے۔

دولہا بنے ووٹرز نے پولنگ اسٹیشن پر خوب رنگ جمایا اور اپنا ووٹ بھی کاسٹ کیا۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما و سینیٹر فیصل جاوید خانکا کہنا تھا کہ این اے 133 الیکشن میں پی ٹی آئی ہوتی تو پولنگ اسٹیشنز پر لوگوں کا ہجوم نظر آتا۔

سوشل میڈیا پر بیان جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ا ین اے 133 الیکشن میں تکنیکی وجہ سے باہر ہوجانا قابل افسوس ہے۔

پی ٹی آئی رہنما فیصل جاوید خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکنان کا جوش وخروش ہمیشہ قابل ستائش ہوتا ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ این اے 133 الیکشن کی پولنگ میں عوام کی کم دلچسپی سے نون اور پی پی کی صورتحال آشکار ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.