سیالکوٹ میں مشتعل افراد کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے سری لنکن منیجر کو بچانے کی کوشش کرنے والے دونوں افراد کو پولیس نے اپنی حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے۔
پولیس کے مطابق حفاظتی تحویل میں موجود دونوں افراد سے واقعے سے متعلق معلومات لی جا رہی ہیں۔
سیالکوٹ میں ہجوم کے ہاتھوں سری لنکن شہری کی ہلاکت کے حوالے سے پولیس کا مؤقف بھی سامنے آیا ہے جس میں پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع تب ملی جب ہجوم نے سڑک بلاک کی۔
سیالکوٹ پولیس کے مطابق ریسکیو کو پہلی کال جی ٹی روڈ بلاک ہونے کی ملی، جس شخص نے کال کی اس نے بتایا کہ فیکٹری میں کچھ ہنگامہ ہو رہا ہے۔
سیالکوٹ پولیس نے بتایا کہ پولیس اہلکار فیکٹری کا گیٹ پھلانگ کر اندر داخل ہوئے۔
پولیس نے بتایا کہ فیکٹری کے اندر موجود ہجوم فیکٹری کے مالک شہباز بھٹی کو بھی زد و کوب کر رہا تھا۔
سیالکوٹ پولیس کا کہنا ہے کہ فیکٹری مالک کو مشکل سے ہجوم کے چنگل سے آزاد کرایا۔
پولیس نے مزید بتایا کہ باہر سے مزید افراد بھی بڑی تعداد میں دیواریں پھلانگ کر اندر داخل ہوگئے۔
سیالکوٹ پولیس نے یہ بھی بتایا کہ ہجوم نے مین گیٹ کھولا اور سری لنکن منیجر کی لاش سڑک پر لے گئے، جہاں انہوں نے مقتول کی لاش جلا دی۔
Comments are closed.