خیبرپختونخوا حکومت نے والی سوات کی رہائشگاہ کوعجائب گھر میں تبدیل کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔
ڈائریکٹر محکمہ آثار قدیمہ خیبرپختونخوا عبدالصمد نے کہا ہے کہ حکومت نے والی سوات کے گھر کو خریدنے کا فیصلہ کیا تھا،جو اب واپس لے لیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت نے والی سوات کی رہائشگاہ سمیت 28 تاریخی عمارتوں کو محفوظ بنانے کا فیصلہ کیا تھا۔
ڈائریکٹر محکمہ آثار قدیمہ نے مزید کہا کہ 28 عمارتوں میں والی سوات کی رہائشگاہ ،دلیپ کمار اور راج کپور کے مکانات بھی شامل تھے۔
عبدالصمد نے یہ بھی کہا کہ 5 مقامات کو محفوظ بنانے کا فیصلہ فنڈز نہ ہونے کے باعث واپس لیا ہے، اگلے سال فنڈز جاری ہوئے تو والی سوات کی رہائشگاہ کو اصلی حالت میں بحال کریں گے۔
والی سوات کے پوتے میاں گل شہریار امیر زیب نے اس حوالے سے کہاکہ مکان خاندان کی مشترکہ جائیداد ہے، خاندان کے تمام افراد مل کر فیصلہ کریں گے۔
انہوں نے واضح طور پر کہا گیا کہ گھروالوں کی جانب سے مکان بیچنے کی خبروں میں صداقت نہیں۔
Comments are closed.