مشیر خزانہ شوکت ترین نے عوام کو تسلیاں دیتے ہوئے کہا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، دو چار مہینے کامشکل وقت ہے، یہ ٹھیک ہوجائے گا، عام آدمی پریشر میں ہے، عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مشیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کی نسبت اس وقت ریونیو 36 فیصد زیادہ ہے، عالمی سطح پر مہنگائی بڑھ رہی ہے، مگر ڈومیسٹک مہنگائی پچھلے سال سے کم ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ ڈسکاؤنٹ ریٹ بڑھایا گیا، اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی ڈیڑھ ماہ بعد دیا کرے گا، ڈسکاؤنٹ ریٹ بڑھاکر 8.45 کیا گیا ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ برآمدات 2.5 سے 3.5 فیصد پر گئیں، نومبر میں درآمدات 7.75 ا رب اور اکتوبر میں 6.3 بلین تھیں۔
انہوں نے کہا کہ فوڈ پرائس، ایل این جی، کھانے کے تیل کی قیمتیں بڑھی ہیں، جو چیزیں مہنگی ہوئی وہ درآمدی اشیا ہیں۔
مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا کہ گزشتہ سال کی نسبت اس وقت ریونیو 36 فیصد زیادہ ہے، ریونیو میں اضافے کا مطلب ہے کہ ملک کی معیشت ترقی کررہی ہے، ہماری برآمدات بڑھ رہی ہیں، ترسیلات زر میں بھی اضافہ ہوا ہے، معیشت اور معاشی حالت درست سمت میں ہے۔
شوکت ترین نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں ریٹ بڑھنے سے درآمدی بل 1.5 ارب ڈالر بڑھا، بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں میں اضافے سے درآمدی بل بڑھا۔
Comments are closed.