سربیا میں پاکستان کے سفارتخانے کا ٹوئٹر پر پیغام: ’عمران خان میں معذرت خواہ ہوں، میرے پاس کوئی اور آپشن نہیں تھا‘
- ثنا آصف ڈار
- بی بی سی اردو ڈاٹ کام، اسلام آباد
’عمران خان میں معذرت خواہ ہوں، میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں تھا۔‘
جمعے کی دوپہر جب میں نے سربیا میں پاکستان کے سفارتخانے کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ کا رخ کیا تو مجھے سب سے پہلے یہ ٹویٹ نظر آئی لیکن اب یہ ٹویٹ وہاں موجود نہیں۔
صرف یہ ہی نہیں بلکہ اس سے قبل اسی اکاؤنٹ سے ایک اور ٹویٹ میں عمران خان کی حکومت سے خاصے گلے شکوے کیے گئے تھے اور ’آپ نے گھبرانا نہیں‘ کہ عنوان سے ایک گانا بھی شیئر کیا گیا تھا لیکن لیکن اب یہ ساری ٹویٹس ڈیلیٹ کر دی گئی ہیں۔
عمران خان سے گلے شکووں سے بھرپور اس ٹویٹ میں لکھا گیا تھا کہ ’مہنگائی سارے گذشتہ ریکارڈ توڑ رہی ہے اور عمران خان آپ کیا امید رکھتے ہیں کہ ہم سرکاری حکام کب تک خاموش رہیں گے اور تین ماہ کی تنخواہ نہ ملنے کے باوجود بھی کام کرتے رہیں گے اور ہمارے بچے فیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے سکولوں سے نکالے جارہے ہیں۔ کیا یہ نیا پاکستان ہے۔‘
بس یہ ہی وہ ٹویٹس تھیں جن کے بعد پاکستان میں ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ سربیا ٹاپ ٹرینڈ بن گیا اور بہت سے لوگ سربیا میں پاکستان کے سفارتخانے کے بارے میں بات کرتے نظر آئے۔
دوسری جانب پاکستان کے دفتر خارجہ نے ٹوئٹر پر ہی اپنے پیغام میں کہا کہ ’سربیا میں پاکستانی سفارتخانے کے ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس ہیک ہو گئے ہیں۔‘
دفتر خارجہ نے مزید وضاحت دیتے ہوئے اپنے پیغام میں لکھا ’ان اکاؤنٹس کی جانب سے پوسٹ کیے جانے والے پیغامات سربیا میں پاکستانی سفارتخانے کی طرف سے نہیں ہیں۔‘
اس حوالے سے صحافی بے نظیر شاہ نے اپنی ٹویٹ میں لکھا: ’سربیا میں پاکستان کے سفارتخانے کے حکام نے اس ٹویٹ پر بات کرنے سے انکار کر دیا ہے اور سرکاری مؤقف کے لیے مجھے دفتر خارجہ سے رابطہ کرنے کا کہا ہے۔‘
اپنی اگلی ہی ٹویٹ میں بے نظیر شاہ نے لکھا: ’میں نے ابھی سفیر شہزاد اکبر سے بات کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ سفارتحانے کے انسٹاگرام، ٹوئٹر اور فیس بک اکاؤنٹ ہیک ہو گئے ہیں۔‘
بے نظیر شاہ کی ٹویٹ کے مطابق انھیں بتایا گیا ہے کہ ’تمام تنخواہیں پرسوں ادا کر دی گئی ہیں۔‘
سوشل میڈیا پر ردعمل
پاکستان میں ٹوئٹر پر اس وقت بھی ہیش ٹیگ سربیا ٹاپ ٹرینڈ ہیں۔
ہیزل خان نامی صارف جو پاکستان کی موجودہ حکومت سے خوش نظر نہیں آتیں، نے لکھا: ’سربیا میں پاکستان کے سفارتخانے نے جو ٹویٹ کی وہ اصلی ہے۔ ہم خود اس حکومت سے تنگ ہیں بھئی۔‘
صحافی کامران یوسف نے طنزیہ انداز میں لکھا: ’اگر اکاؤنٹ ہیک بھی ہو گیا ہے تو مجھے یقین ہے کہ دفتر خارجہ اور دوسرے حکومتی عہدیدار اس ٹویٹ میں کہی گئی باتوں سے انکار نہیں کریں گے۔‘
تاہم کچھ صارف ایسے بھی تھے جنھوں نے سوشل میڈیا صارفین کو احتیاط کا مشورہ دیا۔
انعم شیخ نے لکھا: ’سربیا میں پاکستان کے سفارتخانے کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک ہو گیا۔ ٹوئٹر اکاؤنٹ اب محفوظ نہیں رہے۔ احتیتاط برتیں۔‘
ادھر سرحد پار پاکستان کے ہمسایہ ملک انڈیا میں صارفین کو تو جیسے پاکستان سے متعلق اپنی بھڑاس نکالنے کا ایک موقع مل گیا ہو۔
انڈین صحافی پنکی راج پھروہت نے لکھا: ’یہ پاکستان کی آفیشل بے عزتی ہے۔ پاکستان کے سربیا میں اپنے سفارتخانے نے بہت برے طریقے سے اپنے وزیر اعظم کو ٹرول کیا۔ یہ ٹویٹ یہ دکھانے کے لیے کافی ہیں کہ پاکستان اس وقت بہت بری حالت میں ہے۔‘
،تصویر کا ذریعہTwitter/@TrulyMonica
انڈیا سے ہی ایک اور صارف نے لکھا: ’ ایک سفارتخانہ بیرون ملک سے کھلے عام اپنی حکومت کو چیلنج کر رہا ہے۔ پاکستان بہت بڑی مصیبت میں ہے۔‘
کچھ صارفین ایسے بھی تھے جنھوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ سربیا میں پاکستان کا سفارتخانہ بھی موجود ہے۔
Comments are closed.