350 ارب روپے کی ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی تجویز سے بھرا ترمیمی فنانس بل ایف بی آر نے وزارت قانون کو بھجوادیا، بل میں موبائل فون، اسٹیشنری اور پیک فوڈ آئٹمز پر ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا بھی امکان ہے۔
بل میں درآمد کی جانے والی اشیا میں شامل کتے بلیوں کی خوراک، کاسمیٹکس کا سامان اور ڈبوں میں پیک کھانے پینے کی اشیا پر ڈيوٹی بڑھانے یا ان کی درآمد پر پابندی کی تجویز شامل ہے۔
800 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر ٹیکس کی شرح بڑھانے کی تجویز دی گئی ہے، لگژری گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کی تجویز ترمیمی بل کا حصہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت برآمدات کے سوا زیرو ریٹنگ سے بھی سیلز ٹیکس چھوٹ واپس لے گی، جن اشیاء پر سیلز ٹیکس چھوٹ زائد ہے، اس پر سیلز ٹیکس ریٹ 17 فیصد لاگو ہوگا، مخصوص شعبوں کو حاصل ٹیکس چھوٹ کو بھی ختم کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی بڑھانے یا کم کرنےکا اختیار وزیر اعظم کو دینے کی تجویز دی گئی ہے، ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5829 ارب روپے سے بڑھا کر 6100 ارب روپےکرنے کی تجویز دی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ترقیاتی پروگرام میں 200 ارب روپے کمی کرنے کی تجویز بھی ترمیمی بل کا حصہ ہے۔
آئی ایم ایف سے معاہدے کے تحت حکومت کو 12جنوری تک مِنی بجٹ منظور کروانا ہوگا۔
Comments are closed.