بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

روئی کے دام بلند ترین ہونے کی وجہ سے کاروباری حجم کم

روئی کے دام بلند ترین ہونے کی وجہ سے کاروباری حجم کم رہا، کاٹن بروکرز فورم کے مطابق روئی کی پیداوار بڑھنے کے باوجود تقریباً آدھی روئی درآمد کرنا ہوگی۔

چیئرمین کاٹن بروکرز فورم نسیم عثمان کے مطابق روئی کی پیداوار گئے برس سے 70 فیصد زائد بڑھ کر 80 لاکھ بیلز ہونے کے اندازے ہیں۔ ملکی ضرورت کو پورا کرنے کے لیے 70 لاکھ بیلز درآمد کرنا ہوگی۔

سندھ صرافہ بازار جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق 800 کمی کے بعد ملک میں سونے کی فی تولہ قیمت ایک لاکھ 23 ہزار 800 روپے ہے۔

کاروباری ہفتے میں کوالٹی روئی کے دام 18 ہزار روپے جبکہ اسپاٹ ریٹ 70 ہزار 500 روپے فی من رہے، فی من پھٹی کے دام 9 ہزار روپے ہے۔

پھٹی کے بہتر دام کے سبب آئندہ سیزن کاٹن کی پیداوار بڑھنے کے اندازے ہیں۔ جننگ فیکٹریوں کو سولر پر منتقل کیے جانے کے منصوبے بن رہے ہیں۔

نسیم عثمان کے مطابق شعبے سے وابستہ افراد کپاس کے کاروبار ٹیکسوں اور دیگر امور پر حکومتی اداروں کے تعاون کے لئے کوششیں ہورہی ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.