وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے 2015 میں رانا شمیم کو چیف جج گلگت بلتستان لگایا تھا، شاہدخاقان اور خواجہ آصف نے پریس کانفرنس میں عدالتوں پر الزام لگائے، اسلام آباد ہائی کورٹ کو ن لیگ کے دونوں رہنماؤں کو بھی کل عدالت طلب کرنا چاہیے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ تمام اتحادیوں نے وزیراعظم کی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ اتحادیوں سے وزیراعظم کی کچھ دیر پہلے ملاقات ہوئی، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بدھ کے دن بلانے کا فیصلہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ گلگت بلتستان کے سابق چیف جج رانا ایم شمیم نے اپنے مصدقہ حلف نامے میں کہا ہے کہ وہ اس واقعے کے گواہ تھے جب اُس وقت کے چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے ہائی کورٹ کے ایک جج کو حکم دیا تھا کہ 2018ء کے عام انتخابات سے قبل نواز شریف اور مریم نواز کو ضمانت پر رہا نہ کیا جائے۔
دوسری جانب سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اپنا موقف دیتے ہوئے دو ٹوک الفاظ میں اس بات سے انکار کیا ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے کبھی اپنے ماتحت ججوں کو کسی بھی عدالتی فیصلے کے حوالے سے کوئی احکامات نہیں دیے چاہے وہ آرڈر نواز شریف، شہباز، مریم کیخلاف ہو یا کسی اور کیخلاف۔
جسٹس (ر) ثاقب نثار قائمہ کمیٹی میں طلب
سابق چیف جج گلگت بلتستان رانا محمد شمیم کے انکشافات پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے اجلاس طلب کرلیا ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے اجلاس 22 نومبر کو طلب کیا ہے، جس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے۔
قائمہ کمیٹی نے اس معاملے پر سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار سمیت تمام متعلقہ افراد کو طلب کرلیا ہے۔
Comments are closed.