ناظم جوکھیو قتل کیس میں مقتول کا موبائل فون اور کپڑے جام ہاؤس کے قریب کنویں سے مل گئے ہیں۔
تفتیشی حکام کے مطابق ناظم جوکھیو قتل کیس کی تحقیقات میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور تفتیشی ٹیم نے جیو نیوز کی ٹیم کی موجودگی میں کنویں سے مقتول کے کپڑے اور موبائل فون نکال لیا ہے۔
قتل کیس میں گرفتار ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے ناظم جوکھیو کا موبائل فون اور کپڑے کنویں میں پھینک کر کنویں میں آگ لگائی تھی۔
تفتیشی حکام کاکہنا ہے کہ نے ملزمان کی نشاندہی پر تفتیشی ٹیم کنویں پرپہنچی اور دونوں چیزیں برآمد کیں، حکام کا مزید بتانا ہے کہ موبائل فون کافی حد تک جل چکا ہے۔
تفتیشی حکام کے مطابق مقتول کے برآمد کیے گئے کپڑے اور موبائل فارنزک کے لئے پنجاب فارنزک لیبارٹری بھیجے جائیں گے ، لیباریٹری رپورٹ آنے پر تفتیش میں مزید پیش رفت ہوگی۔
واضح رہے کہ ناظم جوکھیو قتل کیس میں گرفتار 2 ملزمان نے انکشاف کیا تھا کہ انہوں نے مقتول کا موبائل میمن گوٹھ میں کئی سال سے خشک 50 سے60 فٹ گہرے کنویں میں پھینکا۔
اس کے بعد تفتیشی حکام نے بتایا کہ ملیر کے میمن گوٹھ میں واقع اس خشک کنویں میں لوگ کچرا ڈال کر جلاتے ہیں اور غیر معمولی تپش کی وجہ سے کنویں میں موبائل فون نہیں ڈھونڈا جاسکا، ان کا مزید کہنا تھا ہے کہ لوگوں کو فی الحال اس کنویں میں کچرا جلانے سے روک دیا ہے تاکہ کنواں ٹھنڈا ہونے کے بعد اس میں موبائل فون تلاش کیا جائے۔
گزشتہ روز ناظم جوکھیو قتل کیس میں سیشن کورٹ نے نامزد ملزم سلیم ہالار کی عبوری ضمانت منظور کی جبکہ کیس میں نامزد ملزم رکن قومی اسمبلی جام عبدالکریم نے بلوچستان ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کر رکھی ہے تاہم ان کے چھوٹے بھائی ایم پی اے جام اویس پولیس کی حراست میں ہیں۔
Comments are closed.