ناظم جوکھیو قتل کیس میں مقدمے کے مدعی اور مقتول کے بھائی افضل جوکھیو نے جے آئی ٹی بنانے کے لیے آئی جی سندھ کو درخواست لکھ دی۔
افضل جوکھیو نے اپنی درخواست میں لکھا کہ 3 نومبر کو میمن گوٹھ تھانے کی حدود میں میرے بھائی کا بیہمانہ قتل کیا گیا، میں اب تک ہونے والی تحقیقات سے مطمئن نہیں ہوں۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ مرکزی ملزم جام اویس اور جام عبدالکریم سے ٹھیک تفتیش نہیں کی جارہی۔
افضل جوکھیو نے اپنی درخواست میں کہا کہ مقتول ناظم جوکھیو کے کپڑے، چپل موبائل فون، پرس و دیگر دستاویزات برآمد نہیں کی جاسکیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جام اویس اور عبدالکریم سے مہمان خصوصی جیسا برتاؤ کیا جارہا ہے، غیر ملکیوں سے متعلق تحقیقات نہیں کی جارہی، ان کے نام بھی پتہ نہیں چل سکے، جس گاڑی میں مقتول کو اغواء کیا گیا وہ برآمد نہیں کی گئی۔
افضل جوکھیو نے مطالبہ کیا ہے کہ مقدمے میں دہشت گردی سمیت دیگر سنگین دفعات شامل کی جائیں، ایس ایس پی تنویرعالم اوڈھو کی سربراہی میں نئی جے آئی ٹی بنائی جائے، جے آئی ٹی میں رینجرز اور حساس اداروں کے افسران کو شامل کیا جائے، مدعی مقدمہ، گواہان اور وکلاء کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
Comments are closed.