ناظم جھوکیو قتل کیس میں گرفتار 2 ملزمان نےمقتول کا موبائل فون کنویں میں پھینکنے کا اعتراف کرلیا ہے۔
تفتیشی حکام کے مطابق ناظم جوکھیو قتل کیس میں گرفتار 2 ملزمان نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے مقتول کا موبائل میمن گوٹھ میں کئی سال سے خشک 50 سے60 فٹ گہرے کنویں میں پھینکا تھا ۔
تفتیشی حکام نے بتایا کہ ملیر کے میمن گوٹھ میں واقع اس خشک کنویں میں لوگ کچرا ڈال کر جلاتے ہیں اور غیر معمولی تپش کی وجہ سے کنویں میں موبائل فون نہیں ڈھونڈا جاسکا ہے۔
کیس کے تفتیشی حکام کا مزید کہنا تھا ہے کہ لوگوں کو فی الحال اس کنویں میں کچرا جلانے سے روک دیا ہے تاکہ کنواں ٹھنڈا ہونے کے بعد اس میں موبائل فون تلاش کیا جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز عدالت میں تفتیشی ٹیم کے حکام نے بتایا تھا کہ مقتول ناظم جوکھیو کے موبائل فون کا ڈیٹا ریکارڈ مل گیا ہے تاہم ویڈیو میں نظر آنے والی گاڑی کا ریکارڈ ایکسائز کے پاس سے نہیں ملا ہے، کسٹم حکام سے گاڑی کی تفصیلات حاصل کر رہے ہیں۔
اس سے قبل تفتیشی ٹیم کی جانب سے جمع کیے گئے ابتدائی شواہد کے مطابق ناظم جوکھیو کے قتل کےوقت جام عبدالکریم، جام اویس کے جام ہاؤس میں موجودگی کے شواہد ملے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نےڈیجیٹل ریکارڈ کیس کا حصہ بنالیا، گواہوں کے بیانات بھی لیے گئے،جام کریم کے سیکریٹری نیاز سالار کا ناظم جوکھیو کے بھائی افضل کو کیے فون کا ریکارڈ بھی مل گیا۔
نیاز سالار کے فون کے بعد ناظم جوکھیو کی لوکیشن قتل کی جگہ پر آئی،ناظم جوکھیو اپنے بھائی افضل کے ہمراہ تقریبا رات 12 بجے جام ہاؤس پہنچا، اسے مبینہ طور پر جام کریم نے تھپڑ مارے، گن مینوں نے بھی معمولی تشدد کیا، مبینہ طور پر جام کریم نے کہا کہ ناظم جوکھیو کو قید کرلیا جائے، صبح فیصلہ ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رات 3 بجےناظم جوکھیو کے بھائی افضل کو گھر روانہ کرا دیا گیا،افضل کو روانہ کیے جانے کے بعد مبینہ طور پر جام کریم سونے چلے گئے، رات تقریباً3 بجے جام اویس جاگے تو انہیں ناظم جوکھیو کے قید ہونے کا پتہ چلا۔
جام اویس کے اٹھنے کے بعد ناظم جوکھیو پر بدترین تشدد کیا گیا، پوسٹ مارٹم میں ناظم جوکھیو کے قتل کا وقت بھی صبح 5 بجے کا ہے، تشدد میں جام اویس خود ملوث تھے یا ان کے کہنے پر کیا گیا اس کی تفتیش جاری ہے جبکہ گرفتار ملزمان کے بیانات لے لیے گئے ہیں۔
Comments are closed.