کراچی میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کے وکیل نے اعتراف کیا ہے کہ چارجڈ پارکنگ کے عوض کوئی سہولت نہیں دی جارہی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں چارجڈ پارکنگ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کوئی سہولت نہیں دیتے تو فیس کیوں چارج کررہے ہیں۔
ریمارکس میں مزید کہا گیا کہ چارجڈ پارکنگ فیس دینے کے باوجود پارکنگ سے گاڑیاں چوری ہوجاتی ہیں، کم از کم اپنی ذمے داری تو پوری کریں۔
عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ پارکنگ فیس کے ٹکٹ پر لکھا ہوتا ہے کہ مالکان اپنی ذمے داری پر گاڑی کھڑی کریں، اپنی ذمے داری ادا کریں تاکہ چوری کی وارداتیں نہ ہوں۔
عدالت نے استفسار کیا کہ پارکنگ فیس کے باوجود پارکنگ سے گاڑیاں چوری ہوجاتی ہیں، کوئی سہولت نہیں دے رہے تو کس بات کی فیس چارج کررہے ہیں؟
سندھ ہائی کورٹ میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کے وکیل نے اعتراف کیا کہ ’کراچی میں چارجڈ پارکنگ پر کوئی سہولت نہیں دیتے، بس گاڑی اُٹھائے جانے سے بچ جاتی ہے‘۔
درخواست گزار کے وکیل نے دوران سماعت کہا کہ پارکنگ والوں کی طرف سے اوور چارجنگ کی جارہی ہے، کم از کم اسپتالوں کے باہر پارکنگ فیس وصولی سے روکا جائے۔
عدالت نے درخواست کی مزید سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے ڈائریکٹر چارجڈ پارکنگ کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا ہے۔
Comments are closed.