قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں ٹی ایل پی سے معاہدے اور ٹی ٹی پی سے مذاکرات پر بحث ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے پارلیمانی لیڈر خالد مقبول صدیقی نے اپنی جماعت کامعاملہ اٹھادیا۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اگر ٹی ایل پی بحال ہوسکتی ہے تو ایم کیو ایم کا کیا قصور ہے؟
ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پولیس والوں کو شہید کرنے سے تالی بجانے کی دہشتگردی بڑی نہیں۔
ذرائع کے مطابق خالد مقبول صدیقی اپنی پارٹی کے دفتر کھولنے کا مطالبہ کرتے رہے مگر انہیں اجازت نہیں ملی۔
خالد مقبول صدیقی سے صحافی نے سوال کیا کہ وزیراعظم قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کیوں نہیں آئے؟ خالد مقبول نے جواب دیا، یہ تو وزیر اعظم سے ہی پوچھنا پڑے گا۔
Comments are closed.