وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں اشیاء کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں جبکہ پاکستان درآمدی اشیاء پر انحصار کرتا ہے اس لیے مقامی مارکیٹ پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پرائس کنٹرول پر اجلاس ہوا، اجلاس میں چینی کے اسٹاک اور قیمتوں کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
بریفننگ میں بتایا گیا کہ اس وقت ملک میں وافر مقدار میں چینی موجود ہے، سندھ کے شوگر ملز کی بندش کے فیصلے سے قیمتیں بڑھی ہیں جبکہ سندھ نے گندم بحران میں بھی وفاق اور باقی صوبوں کے فیصلوں سے اختلاف کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت غریب طبقے پر بوجھ کم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات لے رہی ہے۔
عمران خان نے کہا کہ احساس راشن، کامیاب پاکستان، کسان کارڈ و دیگر پروگرام غریبوں کے ریلیف کے لیے جاری کیے۔
اُنہوں نے کہا کہ عوام کے سامنے حقائق اور اعداد و شمار پیش کیے جائیں اور موثر آگاہی مہم چلائی جائے۔
وزیراعظم عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوری کے مرتکب افراد کےخلاف سخت کارروائی کی جائے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ حکومت سیاست سے بالاتر ہوکر عوام کی خدمت پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، حکومت مہنگائی کے اثرات کا احساس رکھتی ہے۔
اس کے علاوہ اجلاس میں چینی کے مکمل اسٹاک کو مارکیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 15 نومبر سے پورے ملک میں گنے کی کرشنگ کا آغاز کیا جائے اور کرشنگ قوانین پر سختی سے عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا۔
وفاقی وزراء حماد اظہر، فواد چوہدری، خسرو بختیار، فخر امام اور فروغ نسیم نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
مشیرخزانہ شوکت ترین، مشیر داخلہ مرزا شہزاد اکبر اور معاون خصوصی شہباز گل اجلاس میں شریک ہوئے۔
ان کے علاوہ اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر، وڈیولنک سے چیف سیکریٹری پنجاب، بلوچستان اور کے پی بھی شریک ہوئے۔
Comments are closed.