وفاقی کابینہ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) پر سے پابندی ہٹانے کی منظوری دے دی۔
ذرائع کے مطابق اس حوالے سے وزارتِ داخلہ کالعدم تحریک لبیک سے پابندی ہٹانے کا نوٹیفکیشن جلد جاری کرے گی۔
پنجاب حکومت نے وفاقی کا بینہ کو کالعدم تنظیم سے پابندی ہٹانے کی سمری بھیجی تھی۔
پنجاب حکومت کی سمری میں کہا گیا تھا کہ تنظیم نے آئندہ پُرتشدد نہ ہونے کی یقین دہانی کروائی ہے۔
سمری میں بتایا گیا تھا کہ ٹی ایل پی مستقبل میں آئین پاکستان اور ملک کے قوانین کا احترام کرے گی۔
اس کے مطابق حکومت پنجاب نے تنظیم سے پابندی ہٹانے کا فیصلہ تنظیم کی یقین دہانی اور وسیع قومی مفاد میں کیا ہے۔
اس سے پہلے خبر آئی تھی کہ تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی کالعدم حیثیت قائم رکھنے یا ختم کرنے کے معاملے پر وفاقی کابینہ تاحال تقسیم ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی حکومت کے 6 وزراء تاحال ٹی ایل پی کی کالعدم حیثیت قائم رکھنے کے حامی ہیں۔
کابینہ کے 22 میں 6 وزراء نے ٹی ایل پی کی کالعدم حیثیت قائم رکھنے کی حمایت کردی ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق کابینہ کی اکثریت اب تک کالعدم ٹی ایل پی کے حق میں فیصلہ نہیں دیا ہے۔
حکومت کو کسی بھی فیصلے کے حق یا مخالفت کے لیے 14 ارکان کی رائے درکار ہے، حکومت کو تمام وزراء کی رائے شام تک مل جائے گی۔
Comments are closed.