
اسلام آباد کی اوپن مارکیٹ میں چینی 150 روپے فی کلو فروخت ہونے لگی، شہری کہتے ہیں اب تو قوت خرید ختم ہوچکی، ہمیں یہ نہ بتایا جائے کہ ہمسایہ ملکوں میں کیا مہنگا کیا سستا ہے، خدارا حکمران ہماری حالت پر ترس کھائیں ۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ یہ نہیں بتائیں، بھارت میں مہنگائی ہم سے زیادہ ہے، افغانستان میں مہنگائی پاکستان سے زیادہ ہے، ہم نے ووٹ آپ کو دیا ہے وہاں پر مزدور کی مزدوری تو دیکھیں، وزیروں کو کیا پتہ کیا قیمتیں ہیں؟ ان کے لیے چینی 1000 روپے بھی ہوجائے تو انہیں کس چیز کی پروا ہے۔
مہنگائی میں مسلسل اضافے کے ہاتھوں بے بس شہری کہتے ہیں اب تو دو وقت کی روٹی بھی پہنچ سے دور ہوتی جارہی ہے، اشیاء ضروریہ کی قیمتیں صبح کچھ شام کو کچھ اور ہوتی ہیں، خدارا حکمران ہماری حالت پر ترس کھائیں۔
ایک شہری کا کہنا ہے کہ چینی 140 اور گھی 340 روپے کلو ہوگیا ہے، کیسے گزارا ہو رہا ہے یہ ہم ہی جانتے ہیں۔
گزشتہ چار دنوں کے دوران وفاقی دارالحکومت اسلام آبادمیں فی کلو چینی 30 روپے سے زیادہ مہنگی ہوچکی، 150 روپے فی کلو فروخت ہورہی ہے۔
دکاندار کا کہنا ہے کہ چینی 150 روپے میں فروحت کررہے ہیں، چینی پیچھے سے ہی مشکل سے مل رہی ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومتی دعووں کے برعکس سبزیاں، دالیں، چاول سب کچھ مسلسل مہنگا ہو رہا ہے لیکن حکمران کے کانوں تک جوں تک نہیں رینگ رہی۔
Comments are closed.