ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کا کہنا ہے کہ ناظم جوکھیو کے قتل کے ذمہ دار کو حاصل سیاسی پشت پناہی انصاف کی راہ میں حائل نہیں ہونی چاہیے۔
انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ ایم پی اے کے کہنے پر ناظم جوکھیو کا قتل امراء کے دائمی استثنیٰ کو عیاں کرتا ہے۔
ایچ آر سی پی کا کہنا ہے کہ قتل ممنوعہ پرندوں کے شکار کی ویڈیو بنانے پر کیا گیا۔
کراچی کے علاقے ملیر میمن گوٹھ میں ناظم جوکھیو قتل کیس کے گرفتار رکن صوبائی اسمبلی اور دیگر ملزمان سے تفتیش کیلئے ایس ایس پی ملیر کی سربراہی میں پولیس کی 8 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن سندھ اسمبلی جام اویس نے گزشتہ رات گرفتاری دی جبکہ دیگر ملزمان کو ابھی گرفتار کیا جانا ہے۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس ایسٹ ثاقب اسماعیل میمن کے مطابق اعلیٰ حکام کی ہدایت پر ایس ایس پی ملیر عرفان علی بہادر کی سربراہی میں پولیس افسران کی 8 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جو گرفتار ملزمان سے شفاف اور غیر جانبدارانہ تفتیش کرے گی۔
ٹیم کے دیگر ممبران میں ایس پی انویسٹی گیشن ملیر عارب مہر، ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ الطاف حسین، ڈی ایس پی میمن گوٹھ کنور آصف سرفراز، ڈی ایس پی انویسٹی گیشن ایسٹ ون یوسف جمال، انسپکٹر انویسٹی گیشن فریدالدین، ایس آئی او سچل مختار پنور اور ایس آئی او شاہ لطیف ٹاؤن غلام مجتبیٰ باجوہ شامل ہیں۔
تحقیقاتی ٹیم نے فوری طور پر کام شروع کر دیا ہے۔
Comments are closed.