پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فرانس کے 26 اکتوبر کو ہونے والے انٹرا پارٹی انتخابات ایک پینل نے متنازع قرار دیتے ہوئے مسترد کردیے۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف فرانس میں جاری انٹرا پارٹی الیکشنز میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے انکشافات نے انہیں متنازع بنا دیا ہے۔
تفصلات کے مطابق فرانس میں انٹر پارٹی انتخابات جو 26 اکتوبر کو منعقد ہونے ہیں، جن میں نظریاتی گروپ اور انصاف پینل آمنے سامنے ہیں، مگر اورسیز چیپٹر کی طرف سے جو ووٹر لسٹ جاری کی گئی اس میں 170 ووٹوں کا ادائیگی کے باوجود اندارج نہیں ہے۔
اس طرح انصاف پینل کے 170 ووٹ پیمنٹ کے باوجود ووٹر لسٹ میں شامل نہیں کیے گئے۔
انصاف پینل نے سیکریٹری اوورسیز پی ٹی آئی عبداللّٰہ ریار پر الزام لگایا کہ ان کی طرف سے نظریاتی گروپ کو جتوانے کے لیے عملی اقدامات کیے گئے ہیں۔
انصاف پینل فرانس جس کے صدارتی امیدوار شیخ نعمت اللّٰہ ہیں اور جن کے پینل کو سینئر رہنما تحریک انصاف فرانس و سابقہ مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات یاسر قدیر کی حمایت حاصل ہے۔
ان کے بنائے 65 ممبران کی ممبرشپ فیس بروقت ادائیگی کے باوجود انہیں فرانس میں جاری انٹرا پارٹی الیکشنز میں ووٹ کا حق استمعال کرنے سے روک دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے تحریک انصاف فرانس کے ایک سینئر رہنما نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ سابقہ مرکزی ڈپٹی سیکریٹری اطلاعات و سینئر رہنما تحریک انصاف فرانس یاسر قدیر کی جانب سے اوورسیز کارکنان کے حقوق و اختیارات پر مسلسل آواز اٹھانے پر تحریک انصاف کے موجودہ سیکریٹری اوورسیز پی ٹی آئی ڈاکٹر عبداللّٰہ ریار اور الیکشن کمیشن کے ایک ممبر خاور میمن ان سے ذاتی پرخاش و اختلاف رکھتے ہیں، چنانچہ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے جانب داری سے کام لیتے ہوئے یاسر قدیر کی جانب سے بنائے گئے 65 ممبران کو ووٹ ڈالنے کا حق نہیں دیا جبکہ ان ممبران کی ممبرشپ فیس بھی لے لی۔
انہوں نے بتایا کہ اس کے علاوہ شیخ نعمت اللّٰہ کے بنائے 105 ممبران کی فیس لینے کے باوجود ان ممبران کو بھی ووٹ ڈالنے کا حق نہیں دیا گیا، صاف نظر آرہا ہے کہ موجودہ اوورسیز سیکریٹری ڈاکٹر عبداللّٰہ اور الیکشن کمیشن کے ممبر خاور میمن کے ہوتے ہوئے منصفانہ اور آزاد الیکشنز کا انقعاد ممکن نہیں ہے اور ان ووٹرز کو ووٹ کا حق نہ دینے سے الیکشن کمیشن کی بدنیتی سب پر عیاں ہے جبکہ دوسرے پینل نظریاتی کے امیدوار تو کھلم کھلا کہتے پھرتے ہیں کہ انہیں ڈاکٹر عبداللّٰہ ریار کی آشیر باد حاصل ہے اور کوئی طاقت انہیں الیکشن جیتنے سے نہیں روک سکتی۔
اس حوالے سے یاسر قدیر سے رابطہ کرنے پر انہوں نے تصدیق کی کہ فنانس بورڈ و الیکشن کمیشن جانب داری سے کام لے رہا ہے اور ہمارے بنائے ممبران کو ووٹ کا حق استمعال کرنے نہ دینا جبکہ ان کی ادائیگی مقررہ وقت سے پہلے کر دی گئی تھی پورے الیکشن عمل پر سوالیہ نشان کھڑا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو ان کی شکل یا خیالات نہیں پسند تو اس کا مطلب ہر گز یا نہیں ہونا چاہیے تھا کہ وہ اپنی موجودہ پوزیشن کا غلط استعمال کریں۔
انہوں نے انٹرا پارٹی الیکشن کے حوالے سے ان تمام بے ضابطگیوں کو باقاعدہ مرکزی لیڈرشپ و پارٹی فورمز پر اٹھانے کا عندیہ بھی دیا ہے۔
دوسری جانب انصاف پینل کے امیدواروں نے اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ ان حالات میں ان کا اعتماد موجودہ الیکشن کمیشن و سسٹم سے اٹھ چکا ہے لیکن ان ساری زیادتیوں و بے ضابطگیوں کے باوجود وہ میدان کھلا نہیں چھوڑیں گے اور الیکشن میں دوسرے گروپ کو بھر پور ٹف ٹائم دیں گے۔
Comments are closed.