وفاقی وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ دنیا کی سی پیک پر نظریں ہیں، دشمن پاکستان کو نقصان پہنچانا چاہتا ہے، سی پیک سے متعلق غلط تاثر پھیلایا جاتا ہے، چین سے سی پیک کے کچھ منصوبے گرانٹ کی صورت میں دیئے گئے، بیرونی دنیا کی نسبت چین سے سستے قرضے ملے ہیں۔
وفاقی وزیر اسد عمر نے معاونِ خصوصی سی پیک خالد منصور کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی قرضوں میں 74 فیصد قرضہ مغربی دنیا یا عالمی مالیاتی اداروں سے لیا گیا، 74 فیصد قرضے سے خطرہ نہیں 24 فیصد قرضے سے کیسے ہو گا؟
اسد عمر نے بتایا کہ ہم نے آئی ایم ایف کو بھی سی پیک سے متعلق قرض کی تفصیل دی تھی، کہا جاتا ہے کہ سی پیک کے قرضے مہنگے ہیں، سی پیک کے بجلی کے منصوبوں کے لیے اوسط قرض پر سود 4 فیصد ہے، جبکہ مجموعی طور پر چینی فناسنگ پر سود سوا 4 فیصد ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈس انفارمیشن سے غلط فہمی ہوتی ہے، خسارے بڑھنے کی وجہ چین کے قرضے نہیں ہیں، چین سے سی پیک کے کچھ منصوبے گرانٹ کی صورت میں دیئے گئے، سی پیک سے متعلق ایسی خبریں پھیلائی جاتی ہیں کہ غلط تاثر پھیلے۔
انہوں نے کہا کہ ایک امریکی تھنک ٹینک کے حوالے سے غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں، کہا جاتا ہے کہ سی پیک کے قرضے مہنگے ہیں، یہ بھی کہا جاتا ہے کہ سی پیک میں خفیہ قرضہ ہے۔
اسد عمر نے میڈیا بریفنگ میں یہ بھی بتایا کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کا حصہ ہے، سی پیک کے منصوبوں کی معلومات کئی مرتبہ پارلیمان میں بھی بتائی گئی ہے، مگر بد قسمتی سے ڈس انفارمیشن سے غلط فہمی پیدا ہوتی ہے۔
Comments are closed.