سابق وزیر داخلہ اور ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ایوان صدر آرڈیننس کی فیکٹری بن چکی ہے۔
ایک بیان میں احسن اقبال نے کہاکہ جو آرڈیننس آئے صدر دستخط کر دیتے ہیں، پوری اپوزیشن چیئرمین نیب سے متعلق آرڈیننس کو مسترد کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا نیب ترمیمی آرڈیننس بد نیتی پر مشتمل ہے، ایک شخص کو برقرار رکھنے کےلیے قانون سازی کی جارہی ہے۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ حکومت نے دو چار ریفارمز ڈال کر اس کو پیکیج کرنے کی کوشش کی ہے، المیہ ہے کہ قومی اداروں کو مسلسل متنازع بنایا جارہا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ ماضی میں کوئی حکومت یکطرفہ طور پر نیب قانون کو تبدیل نہیں کرنا چاہتی تھی۔
احسن اقبال نے یہ بھی کہ ہمارے دور میں اتفاق رائے ہو گیا تھا لیکن جب پاناما کیس آئے تو پی پی پی اور ن لیگ پیچھے ہٹیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ موجودہ چیئرمین نیب کو نئے چیئرمین کی تعیناتی تک برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ واضح طور پر پچھلے قانون میں موجود ہے کہ چیئرمین نیب کا عہدہ ناقابل توسیع ہے۔
Comments are closed.