gay byu hookups cd hookups in cochise county charlotte hookup bars a v hookup on xbox 360 free messege hookup sites

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

اسرائیلی وزیر خارجہ کا مانامہ کا دورہ: ‘ہم بحرین کی سرزمین پر اتر چکے ہیں‘

اسرائیلی وزیر خارجہ کا بحرین کا تاریخی دورہ، نئے اسرائیلی سفارتخانے کا افتتاح کریں گے

اسرائیل بحرین تعلقات

،تصویر کا ذریعہYAIR LAPID

اسرائیلی وزیر خارجہ يائير لاپيد آج خلیجی ریاست بحرین کے تاریخی دورے پر پہنچے ہیں۔ گذشتہ برس اسرائیل اور بحرین کے درمیان سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد سے کسی اسرائیلی کابینہ کے رکن کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ يائير لاپيد بحرین میں نئے اسرائیلی سفارتخانے کا افتتاح کریں گے اور چند دو طرفہ معاہدوں پر دستخط کریں گے۔ بحرین کے شہر مانامہ سے اسرائیلی دارالحکومت کے لیے پہلی کمرشل پرواز نے بھی ان کے بحرین پہنچنے کے بعد اڑان بھری ہے۔

بحرین، متحدہ عرب امارات، مراکش اور سوڈان نے اسرائیل کے ساتھ اپنے سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے گذشتہ برس امریکی معاونت کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جسے ’ابراہم اکارڈز‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس وقت تک صرف دو عرب ممالک مصر اور اردن نے اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کیا ہوا تھا۔

جمعرات کی صبح اسرائیلی وزیر خارجہ یائیر لاپید نے بحرین پہنچنے پر ٹویٹ کیا کہ ‘ ہم بحرین کی سرزمین پر اتر چکے ہیں، مجھے سلطنت کے اس پہلے تاریخی اور سرکاری دورے پر اسرائیل کی نمائندگی کرنے پر فخر ہے۔ آپ کے پرتپاک استقبال کا بہت شکریہ۔’

توقع کی جا رہی ہے کہ وہ مانامہ میں اسرائیلی سفارت خانے کے افتتاح سے قبل بحرین کے حکام سے ملاقاتیں کریں گے جن میں ہسپتالوں کے قیام، پانی اور توانائی کمپنیوں سمیت متعدد دو طرفہ معاہدوں کی مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔

اسرائیلی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم بحرین کو دو طرفہ تعلقات کی سطح پر نہ صرف ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتے ہیں بلکہ یہ خطے کے دیگر ممالک کے ساتھ تعاون میں بھی ایک پل کا کردار ادا کر سکتا ہے۔‘

اگرچہ اسرائیلی وزیر خارجہ کا بحرین آمد پر پرتپاک اور گرم جوشی سے استقبال کیا گیا مگر فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ابراہم اکارڈز معاہدے کے مخالفین نے ان کی آمد پر مانامہ کی سڑکوں پر ٹائر جلائے جس سے سیاہ دھواں فضا میں بلند ہوا۔

بحرین میں حزب اختلاف کی کالعدم شیعہ تحریک الوفاق کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل شیخ حسین الداح کا کہنا تھا کہ ’بحرین میں اسرائیلی وزیر خارجہ کے دورے کو بحرین کے عوام مکمل طور پر رد کرتے ہیں۔‘

گذشتہ برس الوفاق نے اسرائیل کے ساتھ ہونے والے سفارتی معاہدے ابراہم اکارڈ کو ’اسلام اور عرب دنیا سے غداری‘ قرار دیا تھا کیونکہ اس نے آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر نہ لانے کے عزم کو ٹھیس پہنچائی تھی۔ فلسطینی صدر نے بھی اس معاہدے کو ’پیٹھ میں خنجر گھوپنے‘ کے مترادف قرار دیتے ہوئے مسترد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

اسرائیل اور متحدہ عرب امارات

،تصویر کا ذریعہGetty Images

یائیر لاپید نے جون میں نفتالی بینیٹ کی سربراہی میں بننے والی مخلوط حکومت میں وزیر خارجہ بننے کے بعد سے مراکش اور متحدہ عرب امارات کا بھی دورہ کیا ہے۔ تاہم انھوں نے ابھی تک سوڈان کا دورہ نہیں کیا جہاں اسرائیل کو دو طرفہ تعلقات میں پیش رفت لانا ابھی باقی ہے۔

اتوار کے روز سوڈانی وزیر خارجہ مریم الصادق المہدی نے دی نیشنل اخبار کو بتایا کہ ’اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر آنے کے کوئی آثار نہیں ہیں ۔۔۔ اور اس کے ساتھ کسی بھی سطح پر کوئی مذاکرات نہیں ہوئے۔‘

رواں ماہ عرب و خلیجی ریاستوں کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے معاہدے ابراہم اکارڈز کے ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی نلنکن نے وعدہ کیا تھا کہ ’معمول کے تعلقات کو مزید تقویت دی جائے گی۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ہرامن سفارتکاری کا دائرہ کار بڑھانا چاہتے ہیں کیونکہ یہ خطے بھر کے ممالک اور دنیا کے مفاد میں ہے کہ اسرائیل کو بھی کسی دوسرے ملک کی طرح سمجھا جائے۔‘

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.