سانحہ مہران ٹاؤن فیکٹری کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ کراچی کی عدالت نے سانحہ مہران ٹاون فیکٹری کیس میں غفلت برتنے والے چار اداروں کے افسران کو بطور ملزمان نامزد کردیا۔
فیکٹری میں آتشزدگی کے واقعے میں محکمہ لیبر، ایس بی سی اے، کے ڈی اے، سول ڈیفنس غفلت کے مرتکب قرار پائے گئے ہیں۔
عدالت نے محکمہ لیبر افسر محمد علی، ڈپٹی ڈائریکٹر ایس بی سی اے کورنگی عبدالسمیع ، کے ڈی اے ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ عرفان حسین، ڈپٹی کنٹرولر سول ڈیفنس شہاب الدین کو بطور ملزم نامزد کیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش ان افسران کی مجرمانہ غفلت سامنے آئی، مقدمے میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 119 بھی شامل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
پولیس نے چالان عدالت میں پیش کردیا، عینی شاہدین سمیت 64 گواہوں کے نام چالان میں شامل ہیں۔
پولیس چالان کے مطابق ڈی وی آر اور دیگر فارنزک رپورٹس تاحال موصول نہیں ہوئیں، آگ لگنے کے مقام پر آگ کو شدت دینے والا کیمیکل دیگر اشیاء تھیں۔
چالان میں کہا گیا کہ عینی شاہد نےصبح 10بج کر 6منٹ پر دیکھا کہ دھواں اٹھ رہا ہے، بجلی نہیں تھی آگ لگنے کے وقت جنریٹر چل رہا تھا، جہاں آگ لگی وہاں کوئی سی سی ٹی وی کیمرا نہیں تھا۔
چالان میں پولیس کی جانب سے شارٹ سرکٹ خارج از امکان قرار دیا گیا۔
Comments are closed.