سپریم کورٹ آف پاکستان نے 17 سال بعد قتل کے ملزم کو عدم شواہد کی بنا پر بری کر دیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں3 رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
ٹرائل کورٹ نے ملزم چیتن کو سزائے موت سنائی تھی۔
سندھ ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔
ملزم پر 2004ء میں ذاتی رنجش کی وجہ سے ایک شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا۔
بشکریہ جنگ
Comments are closed.