پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کی فیڈرل ایگزیکٹو کونسل نے مجوزہ میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو متفقہ طور پر مسترد کردیا۔ یہ فیصلہ لاہور میں تین روزہ اجلاس کے اختتام پر جاری اعلامیہ میں سامنے آیا۔
فیڈرل ایگزیکٹو کونسل نے کہا ہے کہ مجوزہ پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی آزادیِ اظہارِ رائے پر مزید پابندیاں لگانے کی مذموم کوشش ہے۔ مجوزہ اتھارٹی بالخصوص آن لائن، سوشل میڈیا اور ڈیجیٹل فری لانس صحافت پر پابندیاں عائد کرنے کا اقدام ہے۔
اجلاس میں فیڈرل ایگزیکٹو کونسل نے مجوزہ اتھارٹی کے ون ونڈو آپریشن کو میڈیا مارشل لاء کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے بجائے موجودہ میڈیا قوانین کی اصلاح کر کے اُنہیں مزید جمہوری، میڈیا دوست اور عوامی مفاد پر مبنی بنایا جائے۔
اعلامیہ کے مطابق فیڈرل ایگزیکٹو کونسل نے صحافیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے خطرات اور جبری گمشدگیوں پر اظہارِ تشویش کیا اور صحافیوں کے خلاف جرائم کے خاتمے، ان پر حملہ کرنے والوں کی فوری گرفتاری اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔
اجلاس میں جرنلسٹ پروٹیکشن بل کی پارلیمنٹ سے منظوری، سندھ حکومت سے جرنلسٹ پروٹیکشن قانون کے نفاذ، بلوچستان، خیبر پختونخوا اور پنجاب حکومتوں سے صحافیوں کے تحفظ کے لیے قانون سازی کی ذمے داری نبھانے کے بھی مطالبات کیے گئے۔
کونسل نے آٹھویں ویج بورڈ ایوارڈ کے مکمل نفاذ، مالی بحران کے دوران کم کی گئی تنخواہوں کی بحالی کا مطالبہ کیا۔
اجلاس نے پندرہ ہزار صحافیوں کی بے روزگاری کو حکومت کی میڈیا مخالف پالیسیوں کا براہ راست نتیجہ قرار دیا۔ اجلاس میں حکومت کی طرف سے پیمرا، پاکستان پریس کونسل اور پی ٹی اے کو صحافیوں کے خلاف استعمال کرنے پر تنقید کی گئی، صحافیوں اور اینکرز کے خلاف ایف آئی اے کے غلط استعمال کا نوٹس لیا۔
کونسل نے صحافیوں اور اینکرز بالخصوص خواتین کے خلاف بڑھتی ہوئی ٹرولنگ کا بھی نوٹس لیا اور سپریم کورٹ سے آزادی صحافت و اظہار رائے کے مقدمات کی شنوائی تیز کرنے کی درخواست کی۔
Comments are closed.