وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ افغانستان میں نگران سیٹ اپ کے اعلان پر ردِ عمل دینا قبل از وقت ہو گا۔
یہ بات وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے برطانوی ٹی وی سے گفتگو کے دوران کہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ سی آئی اے کے سربراہ کابل میں تھے، میڈیا سے ہی پتہ چلا کہ ترکی اور قطر کے انٹیلی جنس سربراہان بھی کابل میں تھے۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ افغانستان کا کوئی وزیرِ خارجہ نہیں، ہم اپنے وزیرِ خارجہ کو بھیجتے تو وہ وہاں کس سے ملاقات کرتے؟
ان کا کہنا ہے کہ باضابطہ حکومت کی عدم موجودگی میں انٹیلی جنس ادارے ایسے فریم ورک تشکیل دیتے ہیں، ماضی میں ہمیں افغانستان کے ساتھ سنگین مسائل در پیش رہے ہیں۔
وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا مزید کہنا ہے کہ افغانستان میں غیر ملکی شہریوں کے انخلاء میں پاکستان نے مدد فراہم کی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف مسلسل پروپیگنڈا کر رہا ہے، بھارتی میڈیا نے ویڈیو گیم کی لڑائی کو پنج شیر میں پاکستان کی کارروائی کہا۔
Comments are closed.