بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

مینار پاکستان پر کیا ہوا؟ لڑکی عائشہ کی جیو نیوز سے گفتگو

لاہور میں گریٹر اقبال پارک میں ہجوم کی بدسلوکی کا نشانہ بننے والی لڑکی عائشہ بیگ نے کہا ہے کہ میں اپنے بچنے کی امید چھوڑ چکی تھی۔

جیو نیوز سے گفتگو میں عائشہ بیگ نے بتایا کہ اپنی ٹیم کے ہمراہ شام ساڑھے 6 بجے گریٹر اقبال پارک پہنچی تھی۔

انہوں نے کہا کہ میرے پارک پہنچنے کے 15 منٹ کے اندر ہی ہجوم کی جانب سے بدسلوکی شروع ہوگئی تھی۔

عکس ریسرچ سینٹر اور پاکستانی ویمن میڈیا نیٹ ورک نے مینار پاکستان واقعے کی مذمت کی ہے۔

متاثرہ لڑکی نے مزید کہا کہ میں نے مینار پاکستان کے نیچےجاکر پناہ لی تو ہجوم وہاں بھی پہنچ گیا، مجھے ہوا میں اچھالا گیا، کئی بار مجھ پر پانی بھی پھینکا گیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ دو گھنٹے سے زائد تک میرے ساتھ بدسلوکی کی جاتی رہی، پولیس کو 2 سے 3 بار 15 پر کال کی، تیسری بار میں صرف پلیز ہیلپ ہی کہہ سکی۔

وزیر قانون پنجاب راجا بشارت نے کہا ہے کہ مینار پاکستان واقعے پر گرفتاریاں عمل میں لائی جائیں گی۔

عائشہ بیگ نے یہ بھی کہا کہ میرا دوپٹہ اور جوتے بھی غائب ہوچکے تھے، میری سانس بھی دوبار بند ہوئی، بچنےکی امید چھوڑچکی تھی۔

انہوں نے کہا کہ جو ملزمان ہیں انہیں سخت سزا دی جائے، میں انہیں عدالت میں شناخت کروں گی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.