بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

نور قتل کیس، ملزم ظاہر کے والدین کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع

اسلام آباد کی عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کےجوڈیشل ریمانڈ میں 23 اگست تک توسیع کردی۔

ملزم ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر اور عصمت آدم جی کو اسلام آباد کچہری میں بخشی خانہ لایا گیا، جوڈیشل مجسٹریٹ نصیر الدین نے ملزمان کی روبکار کے ذریعے حاضری لگائی۔

اسلام آباد میں قتل کی جانے والی سابق سفیر کی بیٹی نور مقدم کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین نے اخبار میں ایک تعزیتی نوٹس شائع کروایا ہے۔

 ملزمان کو روبکار کے ذریعے حاضری لگائے جانے کے بعد عدالت میں پیش نہیں کیا گیا۔

پولیس بخشی خانہ سے ہی واپس ملزمان کو اڈیالہ جیل لے کر روانہ ہو گئی۔

اسلام آباد میں قتل کی جانے والی 27 سالہ نور مقدم کی بہن سارہ مقدم کی بہن کیلئے کی گئی ایک دلخراش انسٹاگرام پوسٹ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر زیرگردش ہے۔

اس سے قبل اسلام آباد کی سیشن عدالت نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی ضمانت مسترد کرنےکا تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔

نور مقدم قتل کیس کے ملزم ظاہرجعفر کے والدین کا کہنا ہے کہ بیٹے کیساتھ ہیں نہ اس جرم میں کیس کی پیروی کریں گے۔

ایڈیشنل سیشن جج محمد سہیل نے 5 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں ضمانت مسترد کرنے کی وجوہات بیان کی گئیں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ملزم ظاہر جعفر نے نور مقدم کا قتل کیا اور انویسٹی گیشن میں مزید کردار سامنے آئے، ملزم ذاکر جعفر نے مرکزی ملزم کی مدد کی اور جان بوجھ کر حقائق چھپائے۔

پاکستانی سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کے والدین کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 20 جولائی کو تھانہ کوہسار کی حدود ایف سیون فور میں 27 سالہ لڑکی نور مقدم کو تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.