بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

پی پی، پی ٹی آئی کے ساتھ بریکٹ ہوچکی، فضل الرحمٰن

اپوزیشن اتحاد پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے اپوزیشن کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔ پی پی، پی ٹی آئی کے ساتھ بریکٹ ہو چکی ہے۔

کراچی میں شاہ اویس نورانی کے ہمراہ پریس کانفرنس میں مولانا فضل الرحمٰن نے کہاکہ اسمبلی میں پی پی اپوزیشن میں ہے لیکن انہوں نےحزب اختلاف کو نقصان پہنچایا، پیپلز پارٹی اب پی ڈی ایم میں نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی الیکشن ڈرامہ ہیں ہمیں کوئی اعتماد نہیں، پتا نہیں کیا کیا مشینیں بناکر لائی جارہی ہیں، ہمیں حکومت کی یک طرفہ انتخابی اصلاحات کی ضرورت نہیں۔ ان حکمرانوں سے منصفانہ انتخابات کی کوئی توقع نہیں۔

بلوچستان کے جلسے کے دوران بلاول بھٹو زرداری اور عبدالقادر بلوچ کے درمیان دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔

پی ڈی ایم سربراہ نے مزید کہا کہ گھریلو تشدد، وقف املاک سے متعلق بل آئین اور قرآن و سنت سے متصادم ہیں، بلوں کا جائزہ لینے کےلیے علماء اور وکلاء پر مشتمل کمیٹی بنادی ہے۔

اُن کاکہنا تھاکہ بلوں کے معاملے پر اے پی سی کرکے احتجاج کی حکمت عملی بنائیں گے، پاکستان کو سیکولرائز کرنے کی قانون سازی کی اجازت نہیں دیں گے۔

ن لیگی رہنما طلال چوہدری نےوزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل کو امریکی عدالت کا بھگوڑا کہہ دیا۔

سربراہ اپوزیشن اتحاد نے یہ بھی کہا کہ ایسے قوانین کے خلاف رائے عامہ کو ہموار کیا جائے گا، غربت، مہنگائی اور بیروزگاری ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس11 اگست کو طلب کر لیا گیا ہے، جس میں مستقبل کی سیاسی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

کراچی میں مسلم لیگ ہاؤس کے باہر کارکنوں نے احتجاج کیا اور اندھر گھس کر توڑ پھوڑ کردی۔

اُن کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں کی وجہ سے ملک تنہائی کی طرف جارہا ہے، پاکستان کو سلامتی کونسل کے اجلاس میں بلانا ضروری نہیں سمجھا گیا۔

پی ڈی ایم سربراہ نے کہا کہ افغانستان میں مذاکرات کے لئے مستقل حل نکالا جائے، امریکا پاکستان پر اعتماد نہیں کر رہا، چین جیسا دوست بھی پاکستان پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے خلاف ان کے وزراء کے بیانات سامنے ہیں، سی پیک اتھارٹی کی مدت پوری ہو چکی یہ غیر قانونی اتھارٹی ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ صرف کے پی میں کورونا کے فنڈز میں 3 ارب کی کرپشن ہوئی ہے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.