جاوتری جسے جلوتری بھی کہا جاتا ہے اس کا شمار گرم مسالے میں کیا جاتا ہے، جاوتری کے استعمال کے صحت پر بے شمار فوائد حاصل ہوتے ہیں جبکہ اس کے کچھ نقصانات بھی ہیں جنہیں جاننا بے حد ضروری ہے۔
ماہرین جڑی بوٹیوں کے مطابق جاوتری وٹامن اے، بی1، بی 2، کیلشیم ، میگنیشم ، فاسفورس، میگنیز اور زنک جیسے کئی معدنیات سے لبریز جز ہے، اسے بر صغیر پاک و ہند میں کھانے کی تیاری جیسے کہ میٹھی غذائیں، گوشت، سبزیوں، چٹنیوں، پلاؤ اور چند مشروبات میں بھی استعمال کیا جاتا ہے، اس کی فصل ملیشیا، انڈونیشیا، سری لنکا اور بھارت میں ہوتی ہے جبکہ اس کی تھوڑی سی زیادتی بھی کھانے کو کڑوا اور زہریلا بنا سکتی ہے۔
ماہرین جڑی بوٹیوں کے مطابق اسے ایک وقت میں زیادہ سے زیادہ 1 سے 3 گرام تک استعمال کیا جا سکتا ہے، اس کی کم مقدار ہی فائدہ مند ہے جبکہ ضرورت سے زیادہ استعمال فائدے کے بجائے نقصان بھی پہنچا سکتی ہے۔
جائفل جاوتری کے استعمال کے نتیجے میں حاصل ہونے والے فوائد :
ماہرین جڑی بوٹیوں کے مطابق جاوتری کڑوی ہونے کے سبب یہ خون کی صفائی اور دل کی بیماریوں میں معاون ثابت ہوتی ہے۔
خوا تین کے متعدد پیچیدہ مسائل کے حل کے لیے بے حد مفید ہے۔
جاوتری کے استعمال کے نتیجے میں معدے کی صحت اور کارکردگی بہتر ہوتی ہے ، نظام ہاضمہ تیز ہوتا ہے ۔
جاوتری کو سانسوں اور منہ کی بد بو ختم کرنے کے لیے بھی کھایا جا سکتا ہے۔
بلڈ پریشر اور شوگر کو متوازن بناتی ہے۔
مثانے اور اس کے مکمل نظام کے انفیکشن کا خاتمہ کرتی ہے۔
جائفل جاوتری کا استعمال گلے میں خراشوں، کھانسی کے علاج اور گلے درد اور دمے کا علاج بھی کرتی ہے۔
جاوتری اپھار کا بھی بہترین علاج ہے۔
پیاس کی شدت کو کم کرتی ہے، بچوں میں پیٹ کے کیڑے کی شکایت کو دور کرتی ہے ۔
جائفل جاوتری کا پیسٹ بنا کر جوڑوں پر لگانے سے درد ختم ہو جاتا ہے اور بڑے اور بچوں کے قوت مدافعت کے نظام کو مضبوط بناتی ہے۔
جائفل جاوتری کے استعمال کے نتیجے میں صحت پر حاصل ہونے والے نقصانات:
جائفل اگر ضرورت سے زیادہ استعمال کر لی جائے تو اس کے بہت برے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جیسے کہ متلی، پیٹ درد، سانس کا پھولنا اور دورے پڑنا۔
جائفل سے بدہضمی کی شکایت بھی پیدا ہو سکتی ہے۔
جاوتری ذہنی صحت کو بھی متاثر کرتی ہے، اس مسالے کو ذہنی صحت کے لیے منفی قرار دیا جاتا ہے۔
Comments are closed.