بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

نور قتل کیس، ملزم ظاہر جعفر کا مزید 3 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور

اسلام آباد کی عدالت نے نورمقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہرجعفر کو مزید تین روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

نور مقدم قتل کیس کی سماعت کے دوران جج نے سوال کیا کہ پراسیکیوشن کا کیا کہنا ہے؟ سرکاری وکیل ساجد چیمہ نے جواب میں کہا کہ وقوعہ کی سی سی ٹی وی وڈیوز حاصل کرلی ہیں، ملزم کو لاہور لے کرجانا ہے، سی سی ٹی وی فوٹیج کا فارنزک کرانا ہے۔

پولیس نے پاکستانی سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس کے ملزم ظاہر جعفر کے والد ذاکرجعفر اور والدہ عصمت آدم جی کو ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کی عدالت نے پیش کردیا۔

سرکاری وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ تین دن کا مزید جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے۔

ملزم  کے وکیل نے کہا کہ اگر کوئی فارنزک ٹیسٹ کرانا ہے تو فوٹو لے کر کروا لیں، اسلحہ اور موبائل فون برآمد ہوچکے، مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں۔

اسلام آباد کی عدالت نے نورمقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہرجعفر کو مزید دو روز کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

مدعی کے وکیل نے کہا کہ ملزم کو لاہور لے کرجانا ہے، فوٹو سے کام چلتا تو ہم ریمانڈ نہ مانگتے، سی سی ٹی وی وڈیوز کا سارا ڈیٹا نکال لیا ہے۔

سرکاری وکیل  نے کہا کہ عثمان مرزا کیس میں بھی ہم سارے ملزمان کو لاہور لے کر گئے تھے، لاہور اس لیے لےجانا چاہتے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے ویڈیو ایڈیٹنگ تو نہیں ہوئی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستانی سفارتکار کی بیٹی نور مقدم کیس کی تفصیلات اور اپڈیٹس کیلئے فیملی نے ٹوئٹر پر اکاؤنٹ بنالیا۔

عدالت نے ملزم ظاہر جعفر کا مزید 3 روز کا جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا، ملزم ظاہرجعفر کو 31 جولائی کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اسلام آباد پولیس نے 20 جولائی کی رات ملزم ظاہر کو ان کے گھر سے گرفتار کیا تھا جہاں نور کے والدین کے مطابق ملزم نے تیز دھار آلے سے قتل کیا اور سر جسم سے الگ کیا تھا۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.