بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

فارن فنڈنگ کیس: اسکروٹنی کمیٹی سے رپورٹ طلب

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مسلم لیگ نون اور پاکستان پیپلز پارٹی کی مبینہ فارن فنڈنگ کیس میں پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما و وزیرِ مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر اسکروٹنی کمیٹی سے رپورٹ طلب کر لی۔

دورانِ سماعت فرخ حبیب کی جانب سے الیکشن کمیشن سے درخواست کی گئی کہ اکبر ایس بابر کو ریکارڈ تک رسائی کی جو سہولت دی گئی وہ ہمیں بھی دی جائے، مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی ریکارڈ کی جانچ پڑتال نہیں کروا رہیں، ہمیں بھی فارن فنڈنگ اسکروٹنی میں یکساں مواقع فراہم کیئے جائیں۔

فرخ حبیب نے کہا ہے کہ فارن فنڈنگ کیس میں شواہد کی ذمے داری ہماری نہیں ہے۔

الیکشن کمیشن کے ممبر ارشاد قیصر نے استفسار کیا کہ ابھی تک مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کی اسکروٹنی میں کیا پیش رفت ہوئی؟

وزیرِ مملکت فرخ حبیب نے جواب دیا کہ ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، گزشتہ 3 ماہ سے اسکروٹنی کمیٹی کا کوئی اجلاس تک نہیں بلایا گیا۔

انہوں نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی کہ میرے وکیل شاہ خاور بیرونِ ملک ہیں، 11 اگست کے بعد اس کیس کی سماعت کر لیں۔

اکبر ایس بابر نے الزام عائد کیا کہ 2 آف شور کمپنیوں کے ذریعے لاکھوں ڈالرز پی ٹی آئی کے بنک اکاؤنٹس میں منتقل کیے گئے اور تحریک انصاف نے یہ بنک اکاؤنٹس الیکشن کمیشن سے خفیہ رکھے ۔

الیکشن کمیشن کے ممبر الطاف ابراہیم نے کہا کہ 28 جولائی کو اسکروٹنی کمیٹی سے جواب طلب کر لیتے ہیں، الیکشن کمیشن اسکروٹنی کمیٹی کو واضح ہدایات جاری کر چکا ہے، اسکروٹنی کمیٹی کے سربراہ کو بلا کر ان کا مؤقف بھی سن لیتے ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نون لیگ اور پیپلز پارٹی کی ممنوع فنڈنگ کے حوالے سے اسکروٹنی کمیٹی سے عمل درآمد رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 28 جولائی تک ملتوی کر دی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.