وفاقی وزیرِ توانائی حماد اظہر کا کہنا ہے کہ اس وقت ملک میں ہونے والی بجلی کی لوڈ شیڈنگ پیداوار کی کمی سے نہیں ترسیلی نظام کی کمزوری کی وجہ سے ہے۔
شہباز شریف کی پریس کانفرنس کے جواب میں وفاقی وزیرِ توانائی حماد اظہر نے وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات فواد چوہدری اور مشیرِ احتساب شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف بتائیں، اگر انہوں نے سستے سودے کیے تھے تو 1200 ارب روپے کے گردشی قرضے کیوں بڑھے؟
انہوں نے کہا کہ کئی روز ہم نے ساڑھے 24 ہزار میگا واٹ بجلی کی کامیابی سے ترسیل کی، پاکستان کی اوسطاً بجلی کی کھپت 16 ہزار میگا واٹ ہے۔
حماد اظہر نے اپوزیشن لیڈر سے پھر سوال کیا کہ شہباز شریف یہ بتائیں کہ 10 مہینے جو بجلی گھر کا کرایہ بھرتے ہیں یہ کون ادا کرے گا؟
انہوں نے سوال کیا کہ یہ ملک میں لگا کر کیا گئے ہیں؟ امپورٹیڈ فیول سے چلنے والے بجلی گھر؟ اگر آپ نے سستے سودے کیے تھے تو 1200 ارب گردشی قرضے کیوں بڑھے؟
وفاقی وزیرِ توانائی کا مزید کہنا ہے کہ این ٹی ڈی سی کے نمائندے سے ہماری بات ہوئی ہے، کہیں بھی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نہیں ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ شہباز شریف سے گزارش کروں گا کہ آپ پہلے ہی بہت ظلم کر چکے ہیں، ہم نے ان سے سستے داموں پر ایل این جی کا سودا کیا، جتنا آپ کر کے گئے ہیں، اس کو سمیٹ رہے ہیں، لوگوں کو گمراہ نہ کریں۔
Comments are closed.