’آپ کسی بھی گمنام ویب براؤزر کے ذریعے ہم سے رابطہ کر سکتے ہیں‘: سی آئی اے کی مخبر بھرتی کرنے کی نئی مہم
- مصنف, نک مارش
- عہدہ, بی بی سی نیوز
- 47 منٹ قبل
امریکی خفیہ ادارے سینٹرل انٹیلیجنس ایجنسی (سی آئی اے) نے چین، ایران اور شمالی کوریا میں مخبروں کو بھرتی کرنے کے لیے ایک نئی مہم شروع کی ہے۔امریکی خفیہ ایجنسی نے بدھ کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر مینڈارن، فارسی اور کورین زبانوں میں پیغامات شائع کیے، جس میں صارفین کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ کیسے محفوظ طریقے سے سی آئی سے رابطہ کرسکتے ہیں۔اس سے قبل یوکرین جنگ کی ابتدا کے بعد سی آئی اے نے ایسی ہی مہم روسی شہریوں کے لیے بھی شروع کی تھی اور ایجنسی کا کہنا ہے کہ وہ مہم انتہائی کامیاب رہی تھی۔سی آئی اے ترجمان کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ ’ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ دیگر آمرانہ حکومتوں سے منسلک افراد کو معلوم ہو کہ ہم ابھی بھی کام کر رہے ہیں۔‘
بھرتی کے پیغامات فیس بُک، یوٹیوب، ایکس، ٹیلی گرام، انسٹاگرام اور لنکڈان جیسے پلیٹ فارمز کے ساتھ ساتھ ڈارک ویب پر بھی شیئر کیے گئے ہیں اور دلچسپی رکھنے والے افراد سے ان کا نام، پتا اور رابطہ کرنے کی تفصیلات پوچھی گئی ہیں۔تفصیلی ہدایات میں صارفین کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سی آئی اے سے اس کی آفیشل ویب سائٹ کے ذریعے قابل اعتماد انکرپٹڈ ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (VPNs) یا کسی بھی ایسے گمنام ویب براؤزر کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں جو ڈارک ویب تک رسائی کے لیے استعمال ہوتا ہو۔سیول میں ہانکوک یونیورسٹی آف فارن سٹڈیز میں بین الاقوامی سیاست کے ایسوسی ایٹ پروفیسر میسن رچی کہتے ہیں کہ ’مجھے پہلے کبھی اس طرح کی بھرتی کی کوشش یاد نہیں، اس طرح یوٹیوب یا سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اور کورین زبان میں۔‘انھوں نے بی بی سی کو بتایا ’ایسا لگتا ہے کہ وہ اس مہم کو روس میں ملنے والی کامیابی کی بنیاد پر بنا رہے ہیں لیکن میرا سوال یہ ہے کہ شمالی کوریا کے زیادہ تر لوگوں کے پاس انٹرنیٹ تک رسائی نہیں تو پھر یہ مہم کتنی کارگر ثابت ہو گی۔‘پروفیسر رچی کا کہنا ہے کہ امریکہ شمالی کوریا کے ان تاجروں کو نشانہ بنا سکتا ہے جو غیر رسمی طور پر چین کے ساتھ سرحد عبور کرتے ہیں اور وی پی این نیٹ ورکس تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
،تصویر کا ذریعہCIA/Facebook
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.