چاول کو دس سال تک ذخیرہ رکھا جائے تو کیا اس کا ذائقہ بدل جائے گا؟،تصویر کا ذریعہGetty Images

  • مصنف, اونر ایرم
  • عہدہ, بی بی سی ورلڈ سروس
  • 21 جون 2024

اکثر لوگ کہتے ہیں کہ نئے چاول کے مقابلے میں پرانا چاول زیادہ خوشبودار اور ذائقہ دار ہوتا ہے تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا آپ 10 سال پرانا چاول کھائیں گے اور کیا یہ انسانوں کے استعمال کے لیے محفوظ ہے؟یہ سوال اس وقت زیرِ بحث آیا جب حال ہی میں تھائی وزیر تجارت پھمتھم ویچایاچائی نے میڈیا کے سامنے 10 سال پرانے چاول کھا کر دکھائے۔ان کا مقصد یہ ثابت کرنا تھا کہ حال ہی میں تھائی حکومت کی جانب سے نیلام کیے جانے والے 15 ہزار ٹن چاول کھانے کے لیے محفوظ ہیں۔تھائی حکام کو ایسا کرنے کی ضرورت اس لیے پیش آئی کیونکہ نیلام کیا جانے والا چاول کا ذخیرہ 10 سال پرانا ہے۔

سال 2011 میں اس وقت کے تھائی وزیر اعظم ینگ لک شیناواترا نے ایک متنازع سکیم متعارف کروائی جس کے تحت کسانوں سے مارکیٹ ریٹ سے زیادہ پر 54 ملین ٹن سے زائد چاول خریدے لیکن یہ سکیم ان کی مالیاتی ناکامی سمجھی جاتی ہے اور اس کے نتیجے میں تھائی حکومت کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہ اسے زیادہ قیمتوں پر آگے فروخت نہیں کر سکے اور یوں حکومت کے پاس چاول کا ایک بڑا ذخیرہ رہ گیا۔گذشتہ ماہ تھائی لینڈ کے وزیر تجارت نے اعلان کیا کہ چاول کی فروخت کی نگرانی کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جائے گی۔17 جون کو ایک تھائی کمپنی ’وی ایٹ انٹرا ٹریدنگ‘ نے 28 کروڑ 60 لاکھ بھات (78 لاکھ ڈالرز) کی کامیاب بولی لگا کر نیلامی جیت لی۔آئیے نظر ڈالتے ہیں کہ اگر چاول کو دس سال تک ذخیرہ کر کے رکھا جائے تو کیا ہوتا ہے اور تھائی لینڈ کے چاول کے اس ذخیرے کا کیا مستقبل ہے؟،تصویر کا ذریعہTHAILAND MINISTRY OF COMMERCE

،تصویر کا کیپشنحال ہی میں تھائی وزیر تجارت پھمتھم ویچایاچائی نے میڈیا کے سامنے 10 سال پرانے چاول کھا کر دکھائے

شیناواترا کی چاول سکیم کا کیا بنا؟

تھائی لینڈ کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ چاول برآمد کرنے والے ممالک میں ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود وہ اس کو منافع پر نہیں بیچ پائے۔وزارتِ خزانہ کے مطابق اس سکیم میں حکومت کو تقریباً 15 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔سنہ 2014 میں کئی مہینوں تک جاری رہنے والے مظاہروں کے بعد فوجی بغاوت کے نتیجے میں وزیر اعظم ینگ لک شیناواترا کی حکومت الٹ دی گئی۔ اس کے بعد سال 2017 میں ان پر اس سکیم کی وجہ سے ہونے والے مالی نقصانات کے الزام میں مقدمہ چلایا گیا جس میں انھیں لاپرواہی کا مرتکب پایا گیا۔

چاول کا معیار کیسا ہے؟

چاول کو بڑے بڑے گوداموں میں سٹور کیا جاتا ہے۔گذشتہ ماہ تھائی وزیر تجارت نے اس کے معیار کو ثابت کرنے کی کوشش میں میڈیا کے سامنے اس ذخیرے میں سے لیے گئے چاول کھائے۔پھمتھم ویچایاچائی کا کہنا تھا کہ ’چاول کے دانے اب بھی کافی خوبصورت لگ رہے ہیں۔ اس کا رنگ تھوڑا زیادہ پیلا ہو سکتا ہے۔ 10 سال پرانا چاول ایسا نظر آتا ہے۔‘انھوں نے میڈیا کے نمائندوں کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاول کے کسی بھی تھیلے کو چھید کر اس کی کوالٹی چیک کرسکتے ہیں۔تھائی وزارت تجارت نے وزارت صحت کے زیر انتظام ایک لیب میں ان چاول کا تجزیہ کیا اور اس کے نتائج میڈیا نمائندوں سے شیئر کیے۔ان کا کہنا تھا کہ تجزیے کے دوران چاول میں زہریلے کیمیکل نہیں پائے گئے۔لیبارٹری کے مطابق چاول میں موجود غذائیت اِس وقت مارکیٹ میں دستیاب چاولوں سے مختلف نہیں۔چینل 3 نامی ایک مقامی ٹی وی چینل نے ایک آزاد لیب سے چاولوں کا ایک اور ٹیسٹ کروایا تاہم اس کا بھی نتیجہ وہے آیا کہ چاول کھانے کے لیے محفوظ ہیں۔بی بی سی نے ان ٹیسٹ کے نتائج کی تصدیق نہیں کی اور نہ ہی چاولوں کا ٹیسٹ کیا۔،تصویر کا ذریعہGetty Images

کیا چاول کبھی خراب بھی ہوتے ہیں؟

اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (ایف اے او) کے مطابق اگر چاول کو خشک اور ٹھنڈی جگہ میں کسی ایسے کنٹینر میں رکھا جائے جس میں ہوا کا گزر نہ ہو تو چاول کو لمبے عرصے تک محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔اسی طرح، امریکہ کی رائس فیڈریشن کا کہنا ہے کہ اگر چاول کو مناسب طریقے سے ذخیرہ کیا جائے تو وہ ’تقریباً غیر معینہ مدت تک‘ استعمال کے قابل رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا وقت کے ساتھ چاول اپنی غذائیت کھو دیتا ہے؟

بی بی سی نے ایف اے او سے پوچھا کہ کیا ایک دہائی تک کیڑے مار ادویات کے استعمال سے چاول میں زہر پیدا ہو سکتا ہے۔ایف اے او کا کہنا تھا کہ اگر ادویات کا استعمال کرتے ہوئے تمام رہنما اصولوں پر عمل کیا جائے تو اس سے چاول پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔اس بات کے جواب میں کہ آیا دس سال تک ذخیرہ کرنے سے چاول کی غذائیت میں کوئی کمی آتی ہے تو ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ چاول میں معمولی مقدار میں موجود کچھ مائیکرو نیوٹرینٹس کی کمی ہو سکتی ہے لیکن اس سے چاول کی مجموعی غذائیت میں زیادہ فرق نہیں پڑتا۔ایف اے او کا کہنا ہے کہ چاول کے استعمال سے جو سب سے زیادہ غذائی فائدہ اس میں موجود سٹارچ کی اعلی مقدار سے حاصل ہوتا ہے۔ انسانی جسم اسے توانائی میں تبدیل کر دیتا ہے۔ان کے مطابق سٹوریج کے دوران سٹارچ کی غذائی افادیت میں نمایاں تبدیلی نہیں آتی ہے۔،تصویر کا ذریعہGetty Images

کیا اتنے وقت میں چاول کا ذائقہ بدل جاتا ہے؟

ایف اے او کا کا کہنا ہے کہ عام طور پر وقت کے ساتھ چاول اپنا ذائقہ کھو دیتے ہیں لیکن اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ چاول کو سٹور کیسے کیا گیا۔تھائی ٹی وی کے ایک اینکر سوریوت سوتھاسناچندا نے 10 سال پرانے سٹاک سے جیسمین چاول چکھے۔ان کا کہنا تھا کہ اس کا ذائقہ سفید چاول جیسا ہے اور یہ اتنا چپچپا، نرم اور خوشبودار نہیں جتنا جیسمین چاول کو ہونا چاہیے۔انتخابی کمیٹی کے ایک سابق رکن سومچائی سری سوتھیاکورن نے بھی پرانے چاول کا ایک نمونہ چکھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کی خوشبو اچھی نہیں تھی اور یہ تھوڑا ٹوٹا ہوا اور اس کی موٹائی بھی کم تھی۔

ان چاولوں کی منزل کیا ہے؟

تھائی رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے مطابق پچھلے سال تھائی چاول کے سب سے بڑے خریدار انڈونیشیا اور جنوبی افریقہ تھے۔بی بی سی سے بات کرتے ہوئے تھائی لینڈ کے ایک رائس مل سے تعلق رکھنے والے پیروٹ وانگڈی کا کہنا تھا کہ پرانے چاول کی زیادہ کھپت نسبتاً غریب ممالک میں ہے۔جنوبی افریقہ کے علاوہ تھائی لینڈ کئی دوسرے افریقی ممالک کو بھی چاول فروخت کرتا ہے۔مسٹر پھمتھم کا بھی کہنا ہے کہ افریقی ممالک میں تھائی چاول کی مانگ ہے۔تھائی حکومت کی جانب سے نیلامی کے اعلان کے بعد سے افریقہ میں سوشل میڈیا صارفین اس چاول کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کر رہے ہیں۔کچھ صارفین کا تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمیشہ کی طرح، افریقہ کو ڈمپنگ گراؤنڈ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔دوسری جانب کینیا کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ صرف ان چاولوں کی درآمد کی اجازت جو اس کے معیار پر پورا اتریں گے اور جن کی لیبارٹری میں جانچ پڑتال کی گئی ہو۔نیلامی جیتنے والی کمپنی ’وی ایٹ انٹرٹریڈنگ‘ کے پاس خریداری مکمل کرنے کے لیے معاہدہ پر دستخط کرنے کے لیے 30 دن کی مہلت ہے۔
BBCUrdu.com بشکریہ

body a {display:none;}