شاہد آفریدی کی وائرل تصویر: ’اگلی مرتبہ تصویر بنوانے سے قبل پلے کارڈز کی تحریر غور سے پڑھیں‘،تصویر کا ذریعہNW Friends of Israel
،تصویر کا کیپشناسرائیل حامی گروپ کے مطابق شاہد کے ساتھ تصویر میں این ڈبلیو ایف او آئی کے شریک چیئر رافی بلوم اور ڈپٹی چیئر برنی یاف موجود ہیں
39 منٹ قبلپاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور آل راؤنڈر شاہد آفریدی ہمیشہ سے ہی خبروں کی زینت رہے ہیں، کبھی اپنے کھیل کو لے کر تو کبھی اپنے متنازع بیانات کو لے کر۔لیکن اب ان کی ایک متنازع تصویر سوشل میڈیا پر زیر بحث ہے جس میں وہ برطانیہ میں اسرائیل حامی تنظیم کے ایک گروپ کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔بدھ کے روز شاہد آفریدی کے مداحوں کو اس وقت شدید دھچکا لگا جب لندن میں اسرائیل حامی گروپ نارتھ ویسٹ فرینڈز آف اسرائیل (این ڈبلیو ایف او آئی) نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر شاہد آفریدی کے ساتھ ایک تصویر شیئر کی۔اپلوڈ کی گئی تصویر میں شاہد آفریدی نارتھ ویسٹ فرینڈز آف اسرائیل کے دو مظاہرین کے ہمراہ کھڑے نظر آرہے ہیں۔ ان میں سے ایک نے اپنے ہاتھ میں ایک پمفلیٹ پکڑا ہوا ہے جس میں لوگوں کو برطانوی حکومت پر غزہ میں قید اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مانگ کرنے کے لیے اپیل کی گئی ہے۔

اس تنظیم کے ایکس اکاؤنٹ سے کی گئی اس متنازع پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’گذشتہ اتوار پاکستانی بین الاقوامی کرکٹر شاہد آفریدی این ڈبلیو ایف او آئی کے تحت مانچسٹر میں منعقد احتجاج میں آئے اور یرغمالیوں کی رہائی کے ہمارے مطالبے کے لیے اپنی حمایت کی۔‘ اسرائیل حامی گروپ کے مطابق پوسٹ میں لکھا گیا ’شاہد آفریدی کے ساتھ اس تصویر میں این ڈبلیو ایف او آئی کے شریک چیئرمین رافی بلوم اور ڈپٹی چیئرمین برنی یاف موجود ہیں۔’آپ کی حمایت کا شکریہ، شاہد!‘19 جون کو اپلوڈ کی جانے والی اس پوسٹ کو ایکس پر تقریباً 18 لاکھ مرتبہ دیکھا جا چکا ہے۔Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 1Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔Twitter پوسٹ کا اختتام, 1مواد دستیاب نہیں ہےTwitter مزید دیکھنے کے لیےبی بی سی. بی بی سی بیرونی سائٹس پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے.

شاہد آفریدی کی وضاحت

،تصویر کا ذریعہGetty Imagesاین ڈبلیو ایف او آئی کی متنازع پوسٹ کے بعد شاہد آفریدی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک بیان جاری کیا ہے جس میں انھوں نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ ’براہ کرم اپ لوڈ کی گئی ہر چیز پر یقین نہ کریں۔‘انھوں نے اپنی اس تصویر پر وضاحت دیتے ہوئے لکھا کہ ’تصور کریں کہ آپ مانچسٹر (برطانیہ) کی ایک گلی میں ٹہل رہے ہیں اور کچھ نام نہاد پرستار سیلفی لینے کے لیے آپ کے پاس آتے ہیں اور آپ ان کی بات مان لیتے ہیں۔ چند لمحوں بعد وہ اس کو صیہونیت توثیق کی شکل دے کر اپ لوڈ کردیتے ہیں۔‘شاہد آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ ’فلسطین میں معصوم جانوں کی تکلیف کو دیکھنے سے دل کو صدمہ پہنچاتا ہے۔ لہذا مانچسٹر میں کسی ایسی تنظیم کی جانب سے شیئر کی گئی تصویر کو میری کسی قسم کی حمایت نہیں سمجھا جا سکتا جہاں انسانی جانیں خطرے میں ہوں۔‘سابق کپتان نے مزید کہا کہ ’میں پوری دنیا سے تعلق رکھنے والے شائقین کے ساتھ تصویریں کھنچواتا ہوں، اور یہ صورتحال بھی مختلف نہیں تھی۔ میں اس جنگ کے خاتمے کی دعا کرتا ہوں، میں آزادی کی دعا کرتا ہوں۔‘دوسری جانب این ڈبلیو ایف او آئی کا دعوٰی ہے کہ آفریدی نے اپنے اور ان کے فون سے تصاویر لی تھی اور ’وہ جانتے تھے کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔‘Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 2Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔Twitter پوسٹ کا اختتام, 2مواد دستیاب نہیں ہےTwitter مزید دیکھنے کے لیےبی بی سی. بی بی سی بیرونی سائٹس پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے.

سوشل میڈیا پر ردعمل

اس پوسٹ کے شائع ہونے کے بعد شاہد آفریدی کو سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ کچھ نے ان کی حمایت میں بات کی۔مہوش علی نامی صارف نے شاہد آفریدی کی وضاحتی ٹویٹ پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’پہلی بات یہ جنگ نہیں بلکہ نسل کشی ہے۔ اور دوسرا یہ کہ اگر یہ محض ایک فین مومنٹ تھا تو اس تنظیم کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہیے، اس کی شروعات اس تنظیم کی عوامی سطح پر مذمت کر کے اور انھیں ٹیگ کر کے کی جائے۔ اس ضمن میں ایک سادہ ٹویٹ اس سنگین غلطی کا ازالہ کرنے کے لیے کافی نہیں ہے۔ اگلی مرتبہ تصویر بنوانے سے قبل یہ سوچنے کی بجائے کے لوگ آپ کے لیے دیوانے ہیں، پلے کارڈ کی تحریر کو غور سے پڑھیں۔‘Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 3Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔Twitter پوسٹ کا اختتام, 3مواد دستیاب نہیں ہےTwitter مزید دیکھنے کے لیےبی بی سی. بی بی سی بیرونی سائٹس پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے.ڈاکٹر وقاص نامی ایک صارف نے ان کے حق میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’جب کچھ شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ اس پر یقین کرتا ہوں کیونکہ کوئی پاکستانی اور مسلمان اس نسل کشی کی حمایت نہیں کر سکتا۔ لیکن زیادہ تر لوگ اس وقت تک یقین نہیں کریں گے جب تک کہ آپ (شاہد آفریدی) اس تنظیم کے خلاف مقدمہ درج نہیں کروائیں گے۔ مجھے یقین ہے کہ اگر آپ سچ کہہ رہے ہیں تو قانونی مقدمہ دائر کرنے میں کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔‘Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 4Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔Twitter پوسٹ کا اختتام, 4مواد دستیاب نہیں ہےTwitter مزید دیکھنے کے لیےبی بی سی. بی بی سی بیرونی سائٹس پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے.ایک صارف نے شاہد آفریدی پر سخت تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ’ ٹہلنا؟ کیا آپ اندھے ہیں کہ ان کے پوسٹروں پر کیا لکھا ہے آپ پڑھ نہیں سکتے؟ آپ جھوٹے ہیں اور اندرون و بیرون ملک ظلم کے حامی ہیں۔‘Twitter پوسٹ نظرانداز کریں, 5Twitter کا مواد دکھانے کی اجازت دی جائے؟?اس تحریر میں ایسا مواد ہے جو Twitter کی جانب سے دیا گیا ہے۔ کسی بھی چیز کے لوڈ ہونے سے قبل ہم آپ سے اجازت چاہتے ہیں کیونکہ یہ ممکن ہے کہ وہ کوئی مخصوص کوکیز یا ٹیکنالوجیز کا استعمال کر رہے ہوں۔ آپ اسے تسلیم کرنے سے پہلے Twitter ککی پالیسی اور پرائیویسی پالیسی پڑھنا چاہیں گے۔ اس مواد کو دیکھنے کے لیے ’تسلیم کریں، جاری رکھیں‘ پر کلک کریں۔تنبیہ: بی بی سی دیگر ویب سائٹس کے مواد کی ذمہ دار نہیں ہے۔Twitter پوسٹ کا اختتام, 5مواد دستیاب نہیں ہےTwitter مزید دیکھنے کے لیےبی بی سی. بی بی سی بیرونی سائٹس پر شائع شدہ مواد کی ذمہ دار نہیں ہے.جبکہ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’آپ لاکھ اختلاف رکھیں آفریدی سے لیکن وہ کبھی بھی مسلمانوں سے غداری نہیں کرسکتے، تنقید سیاسی نظریات تک محدود ہونی چاہیے، مجھے سو فیصد یقین ہے کہ یہ تصویر محض ایک اتفاق ہے اور کچھ نہیں، باقی اسرائیل میں کرکٹ کا کوئی تصور نہیں تو یہ فین کہاں سے آئے یہ بھی ایک سوال ہے.‘جبکہ ایک اور صارف نے لکھا کہ ’آپ کی عزت میرے دل سے ختم ہو گئی ہے۔‘
BBCUrdu.com بشکریہ

body a {display:none;}