خیبر پختونخوا میں گزشتہ سال ٹیرر فنانسنگ کیسز اندراج میں اضافہ ہوا، سی ٹی ڈی دستاویزات کے مطابق صوبے میں سال 2022 کے دوران 90 جبکہ گزشتہ سال ٹیرر فنانسنگ کے 298 درج کیسز میں 960 افراد نامزد ہوئے، دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنے پر 311 ملزمان کو گرفتارکیا گیا جبکہ 44 ہلاک بھی ہوئے، ٹیرر فنانسنگ کی مد میں 13 کروڑ 46 لاکھ ریکوریاں کی گئیں ہیں۔
سی ٹی ڈی خیبر پختونخوا کی سالانہ ٹیرر فنانسنگ پراگریس رپورٹ 2023 جیو نیوز نے حاصل کرلی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سال 2023 میں ٹیرر فنانسنگ کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔
خیبر پختونخوا میں سال 2022 کے دوران 90 جبکہ 2023 میں 298 ٹیرر فنانسنگ کیسز درج ہوئے۔
سی ٹی ڈی دستاویزات کے مطابق ٹیرر فنانسنگ کیسز میں 960 افراد نامزد ہوئے جن میں 311 کو گرفتارکیا جبکہ 44 ہلاک ہوچکے ہیں۔
دستاویزات کے مطابق ٹیرر فنانسنگ کی مد میں 13 کروڑ 46 لاکھ ریکوریاں کی گئیں ہیں۔
پشاور ریجن میں سال 2022 میں 46 اور 2023 میں ٹیرر فنانسنگ کے179 کیسز درج ہوئے۔
گزشتہ سال مردان میں 48، بنوں 21 اور ڈی آئی خان میں 13 کیسز رجسٹرڈ ہوئے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2022 اور 2023 کے دوران 16،16 کیسز میں ملزمان کو سزائیں بھی ہوئیں، سال 2022 میں 20 ملزمان کو سزائیں ہوئیں جبکہ گزشتہ سال صوبہ بھر میں 21 ملزمان کو سزائیں ہوئیں۔
گزشتہ سال پشاور ریجن میں ٹیرر فنانسنگ کے 179 کیسز میں صرف ایک ملزم کو سزا ہوئی۔
سی ٹی ڈی کے مطابق حوالہ ہنڈی، بینک، اسمگلنگ یا چندہ کے نام پر دہشتگردوں کی مالی معاونت کرنے پر مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
Comments are closed.