باجوڑ میں 31 دسمبر کو پاک افغان سرحد پار کرنے والے 3 دہشت گردوں سے ملنے والا اسلحہ بھی امریکی ساخت کا نکلا۔
دہشت گردوں سے ایم فور کاربائین امریکی ساخت کا اسلحہ برآمد ہوا۔
29 دسمبر کو بھی میر علی میں دہشت گردوں سے ایم فور کاربائین، اے کے 47 اور گولہ بارود برآمد ہوا تھا۔
میر علی آپریشن میں فائرنگ کے تبادلے میں دہشت گرد کمانڈر راہزیب کھورے سمیت 5 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے۔
پہلے بھی متعدد بار پاکستان میں دہشت گردوں کے حملوں میں غیر ملکی ہتھیار استعمال کیے گئے۔
بلوچ لبریشن آرمی نے فروری 2022ء میں نوشکی اور پنجگور میں ایف سی کیمپ پر حملےمیں غیر ملکی ہتھیار استعمال کیے۔
4 نومبر کو میانوالی ایئر بیس پر حملے میں دہشت گردوں سے برآمد اسلحہ بھی غیر ملکی ساخت کا تھا ۔
12 دسمبر کو ڈی آئی خان درابن حملے میں دہشت گردوں نے نائٹ ویژن گوگلز اور امریکی رائفلز استعمال کیں۔
15 دسمبر کو ٹانک میں دہشت گردی کے واقعے میں دہشت گردوں کے پاس جدید امریکی اسلحہ پایا گیا، دہشت گردوں نے ایم 16/A2، گرنیڈ، اے کے -47 کو استعمال کیا۔
13 دسمبر کو افغانستان سے پاکستان آنے والی گاڑی سے پیاز کی بوریوں سے بھی امریکی ہتھیار برآمد کیے گئے، اس اسلحے میں جدید امریکی ساختہ ایم فور، امریکی رائفل اور گرنیڈ شامل تھے۔
واضح رہے کہ سیکیورٹی فورسز نے 31 دسمبر 2023ء کو افغانستان سے دہشت گردوں کی پاکستان میں داخلے کی کوشش ناکام بنا دی تھی۔
باجوڑ کے علاقے بٹوار میں پاک افغان سرحد پر 3 دہشت گردوں کی نقل و حرکت دیکھی گئی تھی، فائرنگ کے تبادلے کے بعد تینوں دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔
ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکا خیز مواد برآمد ہوا تھا۔
Comments are closed.