دنیا کے وہ پانچ شہر جن کی سیر آپ کم بجٹ میں بھی کر سکتے ہیں

جاپان

،تصویر کا ذریعہNigel Jarvis/Getty Images

  • مصنف, لنڈسے گالووے
  • عہدہ, بی بی سی نیوز

دنیا بھر میں اشیا کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ دیکھنے کو آ رہا ہے۔ اب رہائش پہلے سے کہیں زیادہ مہنگی ہو گئی ہے۔ درحقیقت اشیا اور سروسز کی اوسط قیمتوں میں گذشتہ ایک سال کے عرصے میں 7.4 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

اکانومسٹ انٹیلیجنس یونٹ (ای آئی یو) نے حال ہی میں سال 2023 میں دنیا بھر میں رہائش کی قیمت کے عنوان سے ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس کے مطابق یہ گذشتہ پانچ برسوں میں 2.9 فیصد اوسط اضافے سے بہت بڑا اضافہ ہے۔

مگر ان بڑھتی قیمتوں سے ہر خطہ ایسے متاثر نہیں ہوا ہے۔ اس رپورٹ میں 173 ممالک کا جائزہ لیا گیا ہے اور وہاں اشیائے خوردنی، کپڑوں، کرایوں اور سفری اخراجات سمیت دیگر 200 سے زیادہ اشیا اور سروسز کی قیمتوں کا بھی تجزیہ پیش کیا گیا ہے۔

اس رپورٹ کے گلوبل انڈیکس سے موازنہ کیا جائے تو پھر دنیا کے کچھ شہر ابھی بھی نسبتاً سستے ہیں۔ جیسا سنگاپور اور زیورخ جیسے شہر بہت مہنگے تصور کیے جاتے ہیں اور ان کے مقابلے میں کچھ دیگر شہر سستے سمجھے جاتے ہیں۔

ایشیا میں بہت سے شہر مثال کے طور پر سستے سمجھے جاتے ہیں جبکہ 58 میں سے 46 شہر معاشی بحالی کی وجہ سے درجہ بندی میں نیچے آ گئے ہیں۔

کچھ شہر اپنے زیادہ مہنگے پڑوس کے مقابلے میں حیرت انگیز طور پر سستے بھی ہیں۔ ان شہروں میں کم قیمت پر مہنگے شہروں کے طرز کی سہولیات دستیاب ہیں۔

ہم نے ان شہروں کے رہائشیوں اور حال ہی میں یہاں کا رخ کرنے والے سیاحوں سے بات کی جو ای آئی یو رپورٹ انڈیکس میں ان کے خطے کے دوسرے شہروں کے مقابلے میں سستے ہیں۔

ان شہریوں اور سیاحوں نے ہمیں بتایا کہ کیوں کچھ شہر سستے لگتے ہیں اور کیسے سفری اخراجات پر قابو پایا جا سکتا ہے۔

بس

،تصویر کا ذریعہAlexander Spatari/Getty Images

پرتگال کا شہر لزبن

مغربی یورپ میں سب سے کم مہنگے شہر کے طور پر ای آئی یو درجہ بندی کے مطابق لزبن حالیہ برسوں میں ’ڈیجیٹل نومیڈز‘ کے لیے ہاٹ سپاٹ یعنی پسندیدہ مقام بن چکا ہے۔

ڈیجیٹل نومیڈز یعنی وہ خانہ بدوش افراد یا فری لانسرز جو عارضی طور پر کسی ملک کا ویزا حاصل کر کے وہاں رہائش اختیار کر سکتے ہیں مگر وہ آن لائن کام جاری رکھ سکتے ہیں اور اس میں ضروری نہیں ہے کہ وہ اس ملک کے کسی ادارے، بازار یا دفتر جا کر کام کریں۔ انھیں فری لانسرز بھی کہا جاتا ہے اور ان کو دیے جانے والے ویزے کی ایک مدت ہوتی ہے۔

اب لزبن خاص طور پر اس وجہ سے بھی ایسے افراد کی منزل بنا کہ اس شہر نے سنہ 2022 میں ڈیجیٹل خانہ بدوشوں کے لیے جو ایک سال سے دو سال مدت تک کے ویزے جاری کرنے کی پالیسی جاری کی تو پھر جیسے ایک قطار لگ گئی۔

سفری اخراجات سے متعلق کام کرنے والی ویب سائٹ ’ایکسپیکٹِستان‘ کے مطابق یہ شہر دیگر شہروں کے مقابلے میں 56 فیصد تک سستا ہے، جس کی وجہ سے خانہ بدوش اس شہر کو ترجیح دیتے ہیں۔

’ایسپ ٹکٹس‘ کی مرسیڈیز زاچ کا کہنا ہے کہ لزبن میری ترجیح میں سرفہرست تھا۔ اور بالآخر ان گرمیوں میں اس مقام پر میں جانے میں کامیاب ہو گئی ہوں۔ ان کے مطابق یہ کم خرچ اور بالا نشین ہے۔ یہ بہت خوبصورت، دوستانہ اور تفریحی مقام ہے۔

مرسیڈیز یہ بھی مشورہ دیتی ہیں کہ آپ جب لزبن کا رخ کریں تو پھر اس شہر کے پڑوسی مقام ’بیرو آلٹو‘ کی سیاحت کو نہ بھولیں جہاں آپ سڑکوں پر فن کا مشاہدہ کر سکتے ہیں۔ شہر کے نظاروں اور مقامی افراد کے ساتھ غروب آفتاب کے نظاروں سے محظوظ ہو سکتے ہیں۔

یہاں وہ مفت میں سنٹرل پارک کی سیر سے بھی لطف اندوز ہوئی ہیں۔ یہاں آپ مفت میں سیر کر کے شہر میں روم دور کے آثار کا مشاہدہ کر سکتے ہیں۔

وہ یہاں کے فیڈو میوزک سے لطف اندوز ہونے کے بعد وہ غریب دوست مقام ’تاسکا دو چیکو‘ کا رخ کرنے کی صلاح دیتی ہیں۔

ان کے مطابق یہاں میوزک کے لائیو شوز بغیر فیس ادا کیے یعنی مفت میں دیکھے جا سکتے ہیں۔ وہ یہاں پیر یا بدھ کے دن جانے کا مشورہ دیتی ہیں جب یہاں مقامی گلوکار زیادہ ہوتے ہیں جبکہ رش بہت کم ہوتا ہے۔

جاپان

،تصویر کا ذریعہJames Strachan/Getty Images)

بیونس آئرس، ارجنٹینا

سالانہ رپورٹ کی درجہ بندی میں تمام تر مہنگائی، افراط زر اور کرنسی کی قدر میں کمی کے باوجود ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس 173 شہروں میں سے 163ویں نمبر پر ہے۔

اس وقت کرنسی کی قدر گرنے کا سب سے زیادہ فائدہ امریکی ڈالر کو ہوا ہے، جس میں لوگ اب اپنی بچت اس کرنسی میں کرنا چاہتے ہیں۔

ویسٹرن یونین کے ذریعے بلیو ڈالر ریٹ کا سیاح فائدہ اٹھاتے ہیں۔

مصنف اور ’ڈیجیٹل نومیڈ‘ جوزفائن ریمو فنڈرپ کا کہنا ہے کہ یہاں اخراجات پانچ سال پہلے کے مقابلے میں بہت مختلف ہو چکے ہیں۔ ان کے مطابق ایک چیز جو میں نے سیکھی ہے وہ یہ ہے کہ آپ غیرملکی کریڈٹ کارڈ استعمال کرنے کے بجائے نقد ادائیگی کریں تو بہتر ہے۔

ان کے مطابق یہ ایک طریقہ ہے کہ آپ کیسے اور کہاں کہاں سے اپنے خرچے کم کر سکتے ہیں۔ ان کے مطابق یہاں کرائے اور کھانے بہت سستے ہیں۔ وہ اب واپس یورپ جانے کے بجائے یہاں چھے ماہ تک رہنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

یہاں اردگرد کے علاقے مزید سستے ہیں۔ کریئر گیپرز پر ٹریول بلاگر ایلکس ٹریمباتھ کا کہنا ہے کہ وہ حال ہی میں یہاں کے مضافتی علاقے سان ٹیلمو میں رہے ہیں، جو کہ کم خرچ اور بالا نشین مقام ہے۔

اتوار کو مزید سستے بازار یہاں پر کھل جاتے ہیں۔ یہاں کم خرچ کر کے زیادہ اچھے کھانے اور جگہیں دیکھی جا سکتی ہیں۔

وہ اب یہاں ایک ٹینگو شو میں شریک ہو کر اس کے بارے میں پتا لگانا چاہتے ہیں کہ وہ تجربہ کتنا اچھا رہتا ہے۔

جاپان کی سیاحت

،تصویر کا ذریعہIstvan Kadar Photography/Getty Images)

ٹورونٹو، کینیڈا

امریکہ کے نیویارک اور لاس اینجلس جیسے بڑے شہر ابھی بھی دس بڑے مہنگے شہروں کی فہرست میں شامل ہیں جبکہ پڑوسی ملک کینیڈا کے شہر ابھی سستے ہیں۔ کینیڈا کے تمام شہروں میں سب سے زیادہ سستا ٹورونٹو ہے، جس کا درجہ بندی میں 27واں نمبر بنتا ہے۔

یہ دنیا کے ایک بہت غریب پرور شہر کے علاوہ سیاح اس شہر کو فیملیز کے لیے بھی بہت محفوظ اور بہتر شہر ہے، جہاں کم خرچ سے بھی گزارا چلایا جا سکتا ہے۔

ٹورنٹو کے شہری سٹیفن سیکارلی کا کہنا ہے کہ اونٹاریو جھیل میں کشتی کے سفر سے بہت اچھی جگہوں کے نظارے کیے جا سکتے ہیں۔ ہاکی ہال آف فیم کے علاوہ یہاں سی این ٹاور بھی دیکھنے سے تعلق رکھتے ہیں، جہاں سے مزید دلکش نظارے کیے جا سکتے ہیں۔

ٹورونٹو ایک بہت سرسبزو شاداب شہر ہے، جسے ’پارک کے اندر شہر‘ بھی کہا جاتا ہے۔

ٹورونٹو کے ایک رہائشی نتالیہ بویا کا کہنا ہے کہ مجھے اپنے اپارٹمنٹ سے باہر نکل کر گھومنا پھرنا پسند ہے۔ ہائی پارک، ٹرنٹی بیلووڈ اور ٹورونٹو آئس لینڈ پارک جانا انھیں بہت پسند ہے۔

یہاں بھی افراط زر کا اثر دیکھا جا سکتا ہے۔ یہاں مختلف کھانے مختلف نرخوں پر حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ یہاں بھی نیو یارک کی طرح بہت سے ریستورنان ہیں مگر نتالیہ کا کہنا ہے کہ یہاں مہنگائی اس قدر نہیں ہے۔

سیر و سیاحت

،تصویر کا ذریعہ Laurie Noble/Getty Images)

ٹوکیو، جاپان

ٹوکیو ابھی بھی جاپان کا بہت مہنگا شہر قرار دیا جاتا ہے۔ تاہم یہ دیگر ایشیائی شہروں سنگاپور اور ہانک کانگ کے مقابلے میں سستا ہے۔

اس وقت جاپان اپنے شہروں کو اپنی کرنسی ین کی قدر کو بہتر کرنے اور دیگر معاشی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے سیاحوں کی آمد کے لیے زیادہ مناسب بنا رہا ہے۔ تا کہ سیاح یہاں مہنگائی کی وجہ سے آنے کا ارادہ ترک نہ کر سکیں۔

کورونا کے بعد اب جاپان کی اس پالیسی میں تبدیلی سے جاپان اب سیاحت کے لیے ایک اچھا مقام بن چکا ہے۔

ٹوکیو کے ایک بزنس مین ماسا یاماموٹو کے مطابق ٹوکیو اب نیو یارک، لندن اور سنگاپور سے سستا شہر ہے۔ ان کے مطابق یہاں کی زندگی میں اب زیادہ کشش ہے۔

ان کے مطابق اس شہر میں دستیاب مواقع بھی یہاں مہنگائی کو قابو میں رکھنے کی وجہ بنتے ہیں۔

ماسا سیاحوں کو یہ مشورہ دیتے ہیں کہ وہ یہاں مفت میں دور دور تک سفر کر سکتے ہیں اور دلکش جگہوں کا نظارہ کر سکتے ہیں۔

ان کے مطابق یہاں کئی قسم کے پھل اور کھجوریں دستیاب ہیں۔

وہ یہاں پر قائم موری آرٹ میوزیم اور اس سے ملحقہ ٹوکیو سٹی ویو کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ یہاں سے بہت کم پیسے خرچ کر کے شہر اور سمندر کا بھی خوب نظارہ کیا جا سکتا ہے۔

ٹوکیو

،تصویر کا ذریعہNeal Pritchard Photography/Getty Images)

پرتھ، آسٹریلیا

پڑوسی مشرقی شہروں سڈنی اور میلبورن سے کہیں زیادہ سستا تو پرتھ ہے۔

اس درجہ بندی کے مطابق پرتھ رہائشیوں کے لیے زیادہ پرسکون مقام ہے۔ یہاں کی معتدل آب و ہوا، خوبصورت ساحل اور خوبصورت قدرتی مناظر یہاں آنے والوں کے لیے مزید کشش کا ذریعہ بن جاتی ہے۔

چونکہ پرتھ میں کان کنی کے شعبے میں ملازمین کی تعداد زیادہ ہے، اس لیے یہاں تنخواہیں بھی زیادہ ہوتی ہیں، جس سے مقامی لوگوں کی قوت خرید بھی زیادہ ہے۔

پرتھ رہائشی نادیہ کتھبرٹسن کا کہنا ہے کہ اس شہر کا غریب پرور ہونا مجھے اس قابل بنا دیتا ہے کہ میں یہاں ایک بہتر زندگی گزار سکوں۔

ان کے مطابق اس کے مقابلے میں سڈنی میں میرے گھر کا کرایہ دگنا یا تین گنا زیادہ ہوتا۔ وہ کہتی ہیں کہ میں اختتام ہفتہ پر چھتوں پر بنی بارز میں کوک ٹیل اور سمندر کا نظارہ کرتے ہوئے سمندری غذا کھانا پسند کرتی ہوں۔

وہ یہاں آنے والے سیاحوں کے لیے ان مقامات کی بھی نشاندہی کرتی ہیں جہاں وہ زیادہ لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔

BBCUrdu.com بشکریہ