وفاقی وزیرِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن ڈاکٹر عمر سیف کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن اور براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہیں ہموار کرنے کے لیے انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC) کے فورم سے ملک و قوم کے مفاد میں اہم فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
ڈاکٹر عمر سیف نے جاری کیے گئے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ان فیصلوں کا براہِ راست فائدہ عام آدمی کو ہو گا اور ملک کی معیشت مستحکم ہو گی۔
ان کا کہنا ہے کہ ایس آئی ایف سی کے فورم میں عسکری و سیاسی قیادت کے ساتھ تمام اسٹیک ہولڈرز موجود ہیں جس کی وجہ سے فیصلہ سازی میں نہایت آسانی ہوتی ہے اور ہم اعتماد رکھتے ہیں کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کی موجودگی سے آنے والی حکومت بھی ملک کی تعمیر و ترقی اور عوامی مفادات کے فیصلے بر وقت کر سکے گی کیونکہ ضروری ہے کہ ہم اپنے معاشی استحکام اور عوامی مفادات پر کوئی سمجھوتہ نہ کریں۔
ڈاکٹر عمر سیف نے کہا کہ ہمیں محکمانہ رکاوٹوں اور بے جا تاخیری حربوں کے بجائے ملک و قوم کے مفاد میں جلد اور نتیجہ خیز فیصلے کرنا ہوں گے، اس مقصد کے لیے ایس آئی ایف سی انتہائی مؤثر فورم ہے۔
وفاقی وزیر آئی ٹی نے کہا کہ 2014ء سے سن ٹی وی کے پاس موجود سینکڑوں میگاہرڈز اسپیکٹرم کا کیس التواء کا شکار تھا، عدالت کو درکار مطلوبہ مواد میں محکمانہ تاخیر کی جاتی رہی۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو ایس آئی ایف سی فورم پر اٹھایا گیا اور تمام مطلوبہ قانونی تقاضے پورے کیے گئے جس کے بعد سندھ کی معزز عدالتِ عالیہ نے روزانہ کی بنیادوں پر کیس کی سماعت کی اور جمعرات کو کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا ہے، عوام کے لیے بڑی خوشخبری ہے کہ اب یہ اسپیکٹرم حکومت کے پاس ہو گا جس کی مالیت موجودہ مارکیٹ ریٹ کے لحاظ سے کئی سو ملین ڈالرز ہے۔
وفاقی وزیر ڈاکٹر عمر سیف کا مزید کہنا ہے کہ اسپیکٹرم نیلامی کے لیے ایڈوائزری کمیٹی کے قیام سے لے کر ملک بھر میں آپٹیکل فائبر کیبل کا جال بچھانے کے لیے مطلوبہ اقدامات اور رائٹ آف وے پالیسی کے مؤثر نفاذ تک خصوصی سرمایہ کاری کونسل نے تمام محکمانہ رکاوٹوں کو دور کیا ہے اور ملک و قوم کے مفاد کے تمام فیصلوں کو بلا تاخیر منظور کیا گیا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملک کی پہلی خلائی پالیسی کی تیاری اور اس کی متعلقہ فورمز سے منظوری میں ایس آئی ایف سی فورم کا مرکزی کردار ہے، اسی طرح اسٹار لنک سے مذاکرات حتمی مراحل میں داخل ہو چکے ہیں، عوام کو بہت جلد سیٹلائٹ انٹر نیٹ بھی دستیاب ہو گا جبکہ موجودہ نیٹ ورک میں بھی بہتری آئے گی۔
Comments are closed.