کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں جھاڑیوں سے ایک انسانی ڈھانچہ برآمد ہوا ہے۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق انسانی ڈھانچہ رئیس گوٹھ کی جھاڑیوں میں موجود ایک ڈرم سے برآمد کیا گیا ہے۔
ڈھانچے کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی ڈیفنس فیز سیون کے ایک خالی پلاٹ میں رکھے ہوئے ڈرم سے خاتون کی لاش برآمد ہوئی تھی۔
خاتون کی لاش کے حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کا کہنا تھا کہ مرنے والی خاتون کی شناخت 25 سے 30 سال کی حسینہ کے نام سے ہوئی جو قیوم آباد کی رہائشی تھی۔
ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا کا یہ بھی کہنا تھا کہ خاتون کی حضرت اللّٰہ نامی شخص سے دوستی تھی جس کے ساتھ وہ قیوم آباد میں رہائش پزیر تھی۔
اس قتل کے حوالے سے گرفتار ملزم عادل نے پولیس کو ابتدائی بیان میں بتایا تھا کہ میں اور حضرت اللّٰہ جب گھر پر پہنچے تو حسینہ کا قتل ہو چکا تھا اور حسینہ کی لاش ڈرم میں پڑی ہوئی تھی، ہم نے ڈرم بند کرکے لاش کو خالی پلاٹ پر پھینکا۔
ملزم کے مطابق وزیر مائی عرف حسینہ کا قتل صہیب نے کیا ہے، صہیب گھر پر آیا اور دیکھا حسینہ کسی اور سے بات کر رہی ہے جس پر صہیب نے غصے میں آ کر وزیر مائی عرف حسینہ کو قتل کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم صہیب حیات اور حضرت اللّٰہ کی گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں، دونوں کا تعلق خیبر پختون خوا سے ہے۔
Comments are closed.