غزہ میں اسرائیل اور حماس کے درمیان 4 روزہ عارضی جنگ بندی کا آغاز ہو گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر جمعرات کو عمل درآمد نہیں ہو سکا تھا تاہم اب 4 روزہ عارضی جنگ بندی کا آغاز ہو گیا ہے۔
قطری وزارتِ خارجہ کے ترجمان مجید الانصاری نے کہا ہے کہ عارضی جنگ بندی کے دوران حماس کے پاس موجود 13 اسرائیلی یرغمالیوں کے پہلے گروپ کو رہا کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا اور 4 دن میں مجموعی طور پر 50 یرغمالیوں کو رہا کیا جائے گا۔
ترجمان نے جنگ بندی کے پہلے دن اسرائیل کی جانب سے رہا کیے جانے والے فلسطینی قیدیوں کی تعداد بتانے سے گریز کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ابھی فلسطینی قیدیوں کی تعداد نہیں بتا سکتے مگر یہ یقین دلاتے ہیں کہ یہ دوطرفہ معاہدہ ہے تو توقع ہے کہ اسرائیل کی جانب سے بھی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔
دوسری جانب اسرائیلی فوجی ریڈیو کا کہنا ہے کہ معاہدے کے تحت 39 فلسطینی قیدیوں کی رہائی متوقع ہے، اسرائیلی یرغمالیوں کے پہلے گروپ کے اسرائیل پہنچنے پر فلسطینی قیدی چھوڑے جائیں گے۔
واضح رہے کہ 7 اکتوبر سے جاری رہنے والی اسرائیلی جارحیت میں شہداء کی مجموعی تعداد 14 ہزار 854 ہو گئی ہے جس میں 6 ہزار 150 بچے اور 4 ہزار خواتین شامل ہیں۔
Comments are closed.