آخری اوور میں صرف پانچ رنز کی ضرورت لیکن مخالف ٹیم نے چھ گیندوں پر چھ وکٹیں لے کر میچ جیت لیا
،تصویر کا ذریعہGetty Images
کرکٹ کی دنیا میں انہونیاں ہونا کوئی نئی بات نہیں اور ایسی ہی ایک انہونی آسٹریلیا کے کلب کرکٹ کے ایک میچ میں ہوئی۔
گولڈ کوسٹ کے پریمیئر لیگ ڈویژن تھری میں سرفرز پیراڈائز کلب کی ٹیم نے مدگیرابا کے خلاف فتح لگ بھگ مٹھی میں کر لی تھی اور 179 رنز کے ہدف کے تعاقب میں انھیں آخری اوور میں صرف پانچ رنز کی ضرورت تھی جبکہ ان کی چھ وکٹیں بھی باقی تھیں۔
لیکن مدگیرابا کے کپتان گیرتھ مورگن نے چھ گیندوں پر چھ وکٹیں حاصل کر کے نہ صرف جیت حاصل کی بلکہ سب کو حیرت میں بھی ڈال دیا۔
مورگن نے گولڈ کوسٹ بلیٹن کو بتایا کہ ’یہ مضحکہ خیز ہے، امپائر نے اوور کے آغاز میں مجھ سے کہا کہ میچ جیتنے کے لیے مجھے ہیٹ ٹرک کرنی پڑے گی۔‘
’جب یہ ہو گیا تو وہ میری طرف دیکھتے رہ گئے۔‘
یہ افراتفری اس وقت شروع ہوئی جب ٹیم کے اوپنر جیک گارلینڈ نے گیند کو سیدھا مڈ وکٹ کی طرف اچھال دیا اور 65 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اگلے دو بلے باز مڈ آن اور مڈ وکٹ پر کیچ آؤٹ ہوئے۔
اس وقت تک لگاتار تین وکٹیں گر چکی تھیں لیکن مورگن نے ابھی بس نہیں کی تھی۔
مورگن کہتے ہیں کہ ’مجھے یاد ہے کہ ہیٹ ٹرک کے بعد میں نے سوچا تھا کہ میں اب یہ میچ نہیں ہارنا چاہتا۔ پھر یہ پاگل پن بن گیا۔‘
اگلے بلے باز آوٹ ہوئے تو سرفرز پیراڈائز کی ٹیم کے آٹھ کھلاڑی 174 رنز پر آؤٹ تھے۔
مورگن کو اس کے بعد میدان میں اپنی ٹیم کے ساتھیوں کی مزید مدد کی ضرورت نہیں پڑی، آخری دو بلے بازوں کو انھوں نے کلین بولڈ کیا۔
انھوں نے کہا کہ جب میں نے آخری گیند پر سٹمپس کو پیچھے جاتے دیکھا تو مجھے یقین نہیں آیا، میں نے ایسا کچھ کبھی نہیں دیکھا تھا۔
لیکن یہ پہلا موقع نہیں جب مورگن نے ایسی شاندار بولنگ کی ہو۔
کلب کے فیس بک پیج پر مورگن کے والد نے لکھا کہ ’مورگن نے ایک بار ایک اوور میں پانچ وکٹیں حاصل کی تھیں لیکن وہ چھ وکٹیں حاصل نہیں کر سکے تھے کیونکہ اوور کے آغاز میں صرف پانچ وکٹیں باقی تھیں۔‘
Comments are closed.