پیر21؍ربیع الثانی 1445ھ6؍نومبر2023ء

مخالفین اکٹھے ہو کر بھی پیپلز پارٹی کو نہیں ہرا سکتے، بلاول بھٹو

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ مخالفین اکٹھے ہو کر بھی پیپلز پارٹی کو نہیں ہرا سکتے، 8 فروری تیر کی جیت کا دن ہوگا۔

 کراچی کے گزری فٹبال گراؤنڈ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کا کہنا تھا کہ وزارت عظمیٰ کا امیدوار تو کوئی بھی شہری بن سکتا ہے لیکن آخری فیصلہ عوام کریں گے۔ پُرامید ہوں کہ اس بار پاکستان کا وزیراعظم لاہور سے تو نہیں ہوگا۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ کراچی سے خیبر تک عوام پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں، آصف زرداری اور نواز شریف کا رابطہ آج نہیں، نواز شریف کی وطن واپسی پر ہوا تھا، ہمارا رابطہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رہے گا، پیپلز پارٹی اپنے بل بوتے اور اپنے منشور پر الیکشن لڑے گی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ عوام نے ثابت کردیا وہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں، مخالفین اکھٹے بھی ہوجائیں تو پیپلز پارٹی کو نہیں ہرا سکتے۔ کل ہماری حکومت نہیں تھی پھر بھی پیپلز پارٹی نے ان جماعتوں کو ہرایا ہے، بلدیاتی انتخابات میں عوام نے پھر بتا دیا کہ وہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں۔

پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ بلدیاتی ضمنی انتخابات عام انتخابات کےلیے صرف ایک ٹریلر تھا، 8 فروری شہید بھٹو، بےنظیر بھٹو کے منشور کی فتح کا دن ہوگا، کراچی سے سکھر تک عوام تیر کے ساتھ ہیں۔ 8 فروری کو ثابت کریں گے کشمیر سے کراچی تک کے عوام پیپلز پارٹی کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضروری ہے کہ پیپلز پارٹی کی حکومت آئے تاکہ ہم عوام دوست منصوبے لائیں، کراچی کے پانی کے مسئلے کو حل کریں گے، روزگار کا مسئلہ حل کریں گے،  پیپلز پارٹی بلدیاتی انتخابات میں بھی جیتی اور ضمنی بلدیاتی انتخابات میں بھی جیتی ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ دہشتگرد کون ہے اور ان کا مقابلہ کیسے کرنا ہے، ہم نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کریں گے دہشتگردی کا مسئلہ حل کریں گے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ افسوسناک ہے کہ امریکا نے جو ہتھیار افغانستان میں چھوڑے وہ کچے کے ڈاکو اور دہشتگردوں کے ہاتھ آئے ہیں، خیبر پختونخوا ہو یا سندھ کا کچا ہو ان کے پاس ایسے ہتھیار ہیں جو امریکا افغانستان میں چھوڑ کر گیا۔

 پی پی چیئرمین نے یہ بھی کہا کہ الیکٹورل کالج کے مکمل ہونے تک عارف علوی صدر کے عہدے پر رہ سکتے ہیں، قومی اسمبلی میں بھی کہا کہ اگر آئین شکنی ہوئی تو قانونی اقدامات کرنے چاہیے۔

انکا کہنا تھا کہ جو 9 مئی کے واقعات میں ملوث نہیں ان کےلیے تو معافی کی گنجائش ہونی چاہیے، جس نے جناح ہاؤس اور فوجی تنصیبات پر حملہ کیا انہیں عوام بھی معاف نہیں کریں گے۔ جو ملوث نہیں تھے انہیں رہا ہونا چاہیے۔

 بلاول بھٹو نے کہا کہ صدر علوی کے غیر آئینی اقدامات پر ہم سمجھتے ہیں ٹرائل کروانا چاہیے۔

انکا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعلیٰ سندھ جب ترقیاتی منصوبے الیکشن کمیشن بھیجتے ہیں پتہ نہیں وہ کہاں غائب ہو جاتے ہیں؟ ہم الیکشن میں کہیں اور دیکھنے کے بجائے عوام کی طرف دیکھتے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.