پیر21؍ربیع الثانی 1445ھ6؍نومبر2023ء

ہم نے تو آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا: نواز شریف

مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہم نے تو آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا۔

نواز شریف سے سیالکوٹ سے سابق ایم پی ایز اور ٹکٹ ہولڈرز نے ملاقات کی۔

اس موقع پر سابق وزیرِ اعظم نے مینارِ پاکستان پر تاریخی استقبال پر سیالکوٹ کے رہنماﺅں اور کارکنوں کی کارکردگی کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ معیشت صنعت، برآمدات اور مہنگائی کی بہتری کی ہمیشہ بھرپور کوشش کی۔

نواز شریف کا کہنا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ نے پھر موقع دیا تو ہماری حکومت کی اوّلین ترجیح معیشت کی بہتری ہو گی، عوام کی خدمت سے بڑی خوشی کسی اور چیز سے نہیں ملتی، تمام بڑے بڑے منصوبے ہمارے دور میں ہی لگے ہیں، الحمدللّٰہ، 20، 20 سال پرانے منصوبے بھی ہمارے ادوار میں مکمل ہوئے، 1975ء سے جاری لواری ٹنل کا منصوبہ 50 ارب روقے سے ہم نے اپنے دور میں مکمل کیا۔

انہوں نے کہا کہ کھربوں روپے لگنے کے باوجود کھٹائی میں پڑے نیلم جہلم منصوبے کو ہم نے مکمل کرایا، سندھ میں کوئلے کا ذکر سالوں سے ہو رہا تھا، پہلی مرتبہ اپنے کوئلے کی بنیاد پر منصوبہ ہم نے لگایا، سندھ میں مزید پلانٹ لگا کر درآمدی ایندھن سے نجات مل سکتی تھی، قرض میں کمی آ سکتی تھی، اللّٰہ تعالیٰ نے ہمیں بہت کچھ دے رکھا ہے، اسے استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان کو ایشین ٹائیگر بنائیں گے، ترقی کا سفر جہاں سے رکا وہیں سے شروع کریں گے۔

سابق وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ سیالکوٹ پاکستان کی برآمدات میں بہت اہم حصہ رکھتا ہے، تین چار سو گنا برآمدات میں اضافے پر کام کرنا ہو گا، 1999ء سے شروع ہونے والی رفتار جاری رہتی تو آج ہم ایشیاء میں سب سے آگے ہوتے، ہم نے 4 سال ڈالر کو ہلنے نہیں دیا، 104 روپے پر ڈالر کو روکا،  آئی ایم ایف نے خود کہا کہ پاکستان بہت جلد پاﺅں پر کھڑا ہو جائے گا۔

مسلم لیگ ن کے قائد نے کہا کہ آئی ایم ایف نے خود کہا تھا کہ اب پاکستان کو ہماری ضرورت نہیں ہو گی، معاشی بحالی کے لیے استحکام لازم ہے، سب کو مل کر ملک کی ترقی کے لیے کام کرنا ہو گا، تمام شعبے چیمبرز اور صنعت کاروں کی مشاورت سے چلیں گے، کاروباری برادری کی مشاورت سے پالیسیاں بنائیں گے، پالیسیوں کا تسلسل یقینی بنائیں گے، نجی شعبے کا کردار بڑھائیں گے۔

ملاقات میں شہباز شریف، مریم نواز، اسحاق ڈار، ایازصادق اور دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.